بدتمیزوں کا کسی بھی علمی موقف میں اعتبار نہ کیا جائے

میں عموما یہ کہتا ہوں کہ تمام مسالک و مناہج میں بدتمیزی اور جہالت کی بنیاد پر تحکم اور سینہ زوری بذات خود ایک فرقہ اور مسلک کا رخ اختیار کر چکی ہے اور ہر مکتب فکر کے لوگ بذات خود اپنے ارد گرد موجود ایسے جاہلوں سے تنگ ہوتے ہیں۔
لہذا کسی بھی موقف کے قائلین میں علمی اور سنجیدہ لوگوں کا اعتبار کرتے ہوئے گفتگو کرنی چاہیے، بدتمیزوں کو ذہن میں رکھ کر بات کی جائے تو اس موقف کے سنجیدہ قائلین کی توہین و تحقیر کا پہلو پیدا ہوتا ہے۔
مسلک اہل حدیث سے تعلق رکھنے والوں میں اختلاف کے وقت جس جس شخص نے جس بھی عالم دین کے متعلق بدتمیزی کی ہے، ان سب کے نام لکھ کر سب کو اس عمل سے اظہار براءت کرنا چاہیے، چاہے علمی اعتبار سے ان کا موقف جو بھی ہو!
کیونکہ بدتمیزی، طعن و تشنیع سب کے ہاں متفقہ طور پر حرام ہے۔

تشدد اور جہالت کو پروموٹ کرنے کے نتائج

ہمارے ہاں عموما کہا جاتا ہے کہ فلاں کے معتدل اور نرم رویے کے سبب لوگ گمراہ ہو رہے ہیں… وغیرہ۔
اگر یہ دوست واقعتا چیزوں کو اسی انداز میں دیکھتے ہیں، تو بتائیں کہ دوسری طرف جاہلوں کو شیوخ الحدیث کی داڑھیاں نوچنے کی ہمت و جرات کس نے دی ہے؟
ایک جاہل اور عام آدمی صرف اس وجہ سے کسی شیخ الحدیث کو اہل حدیث، اہل حق یا مسلمان تک ماننے سے انکار کر دیتا ہے کیونکہ وہ بزرگ عالم دین یا شیخ الحدیث وہ بات نہیں کرتے، جو منہج اس جاہل کو سنایا اور سمجھایا گیا ہے؟!
کسی منحرف کے بارے میں نرم رویے رکھنے سے اگر گمراہی پھیلتی ہے، تو کیا دوسری طرف سے سخت رویے رکھنے سے لادینیت نہیں پھیل رہی؟
فیس بک پر بعض جاہلوں کو دیکھا شیخ الحدیث مولانا رمضان سلفی حفظہ اللہ کے بارے میں ہرزہ سرائی کر رہے ہیں کہ کیسا شیخ الحدیث ہے جو مولانا مودودی کو ’رحمہ اللہ’ کہ رہا ہے؟ اور یہ کہ مولانا مودودی اور عبد اللہ بن سبا میں کیا فرق ہے؟
اور تیسرا بقیۃ السلف حافظ مسعودِ عالم حفظہ اللہ کو مزید پڑھنے کا مشورہ دے رہا تھا، جب انہوں نے کہا کہ تفہیم القرآن پڑھ لینے میں حرج نہیں ہے!

آپ کا کیا خیال ہے یہ جو نسل تیار ہو رہی ہے یہ مرزا جہلمی سے کوئی مختلف چیز ہے؟! اور بطاہر یہ سارا کچھ اتباع قرآن وسنت اور حبِ صحابہ کے نام پر کیا جا رہا ہے!

حۤۤالانکہ مرزا جہلمی کا نعرہ ان سب نعروں سے مضبوط ہے کہ بابوں کا خدا اور کتابوں کا خدا اور، نہ میں وہابی نہ میں بابی میں ہوں مسلم علمی کتابی، میرے نبی سا ہے ای کوئی نئیں، تیرے بابے تے شے ای کوئی نہیں.. اس نے اپنے دلائل کی آڑ میں صحابہ اور علماء کی توہین کی… اور یہ لوگ صحابہ کرام کے نام لیوا ہونے کو علماء کی توہین کا ذریعہ بنا رہے ہیں.. گویا علماء صحابہ کے دشمن اور یہ ان کے حمایتی ہیں…!

علم بمقابلہ جہالت

اہل علم و دانش اور راسخ علماء کے لیے سب سے بڑی آزمائش یہ ہے کہ اس وقت ان کا مقابلہ جہلاء کے ساتھ ہے اور فیصلہ کرنے والے بھی عامی اور علم سے کورے لوگ ہیں…!!
کوئی بھی شخص اٹھ کر دعوی کر دیتا ہے کہ علماء دین کو چھپا رہے ہیں اور عوام میں سے اس کو ایسے لوگ مل جاتے ہیں، جو اس کی بات پر یقین کر لیتے ہیں..!!
یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ ایک طرف باصلاحیت میڈیکل ڈاکٹر اور سرجن کو بٹھا دیا جائے، جو اپینڈکس کے علاج کے لیے آپریشن کو ضروری سمجھتا ہو، جبکہ دوسری طرف گلی محلے کے عطائی کو کھڑا کر دیا جائے جو پین کلر دے کر کہہ کے درد بالکل ٹھیک ہو جائے گا… یقینا لوگ سرجن کو چھوڑ کر سو پچاس کی خوراک/پُڑی دینے والے کی طرفداری اور حمایت کریں گے…!!
علماء دین چھپا رہے ہیں، کس نے کہا؟ ساحل عدیم صاحب نے، مرزا جہلمی صاحب نے… اچھا اس بات کا فیصلہ کون کرے گا کہ علماء صحیح ہیں یا ان کا مدِ مقابل؟
جناب میں خود فیصلہ کر سکتا ہوں.. آپ کون ہیں؟ میں….. میں نے سب کچھ سٹڈی کیا ہوا ہے… روزانہ یوٹیوب سے اتنے بیانات سنتا ہوں… وغیرہ وغیرہ..!!
فلاں عالم دین منکرِ حدیث ہے…!! یہ کس نے کہا؟ میں نے خود ان کا بیان سنا ہے…!!
آپ کون ہیں؟ میں بیرون ملک ملازمت کرتا ہوں، فلاں شیخ کے دروس سنتا ہوں…!
یعنی دروس سن کر آپ میں فتوی لگانے کی صلاحیت پیدا ہو گئی ہے؟
فلاں عالم دین اخوانی/ مدخلی/ جامی/ سروری ہے…!!
کس نے کہا؟ میں نے خود سنا ہے وہ فلانے کو رحمہ اللہ/ لعنہ اللہ کہتا ہے…. آپ کو کس نے کہا کہ کسی کو دعا یا بددعا کہنے سے بندہ اسی کے منہج پر ہو جاتا ہے؟
نہیں تو کیا مطلب… علماء کی غلطی غلطی نہیں ہوتی..؟
بھئی یہ کون فیصلہ کرے گا کہ عالم دین واقعتا غلط ہے اور آپ درست ہیں…؟!
او جی… میں نے یہ لیکچر سنا ہے، وہ سنا ہے.. میں نے یہ پڑھا ہے وہ پڑھا ہے…!!
فلاں عالم دین کا منہج درست نہیں.. اس میں دینی غیرت نہیں… کیوں؟
کیوں کہ اس کی فلاں فلاں کے ساتھ تصویر ہے…!!
اے میرے بھائی/بہن!
آپ کو اگر کسی ڈاکٹر نے کوئی نسخہ سمجھا دیا یا کوئی احتیاط تجویز کی ہے تو خدارا اسے اپنی حد تک رکھو… ڈاکٹر بن کر اسے دوسروں پر اپلائی نہ کرو.. بالخصوص جو خود ڈاکٹر ہیں..!

اگر آپ کو پھر بھی سمجھ نہیں آ رہی تو جس عالم/ اسکالر/ اسپیکر کی تحریر یا تقریر سن کر آپ دیگر علماء پر فتوی لگا رہے ہیں، جا کر سب سے پہلا فتوی ان پر لگاؤ، وہ پھر آپ کو سمجھائیں گے کہ ان میں اور آپ میں، یا ایک عامی اور عالم میں کیا فرق ہوتا ہے؟
جن مفتی/موٹیویشنل اسپیکر صاحب کے کہنے پر آپ بڑے بڑے علمائے کرام، ائمہ عظام کو مختلف القابات سے نوازتے ہیں، انہیں صاحب پر کبھی تنقید کریں تاکہ وہ آپ کو سمجھائیں کہ آپ کی کیا اوقات ہے…!

#خیال_خاطر