حال ہی میں ملک کے مختلف شہروں میں عورت مارچ ہوا ہے جوکہ تقریباً ہر سال ہوتا ہے اس مارچ کی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی مارچ مہینے کی ہے، میں نے ہر سال کوشش کی ہے کہ مجھے اس کے حامیوں میں سے کوئی ملے تاکہ ان سے اس موضوع پر ایک اچھے انداز سے بات ہو سکے اور دونوں انتہاؤں کو قربت کے دائرہ کار میں لایا جائے اور عوام کو ایک واضح موقف سمجھنے کو ملے لیکن بسیار کوشش کے کوئی سنجیدہ بندہ نہیں ملا جو اس موضوع پر گفتگو کر سکے ۔۔
لیکن میں اتنا جانتا ہوں کہ ان کے حامیوں میں اکثریت ایسی ہے جن کو اس حوالے سے کچھ علم نہیں ہے ما سوائے چند کھوکھلے نعروں کے ۔۔۔۔
اس کی ایک بس ایک مثال پیش کر دیتا ہوں۔۔۔
سوشل میڈیا پر ایک صاحبہ ہیں جوکہ خود کو بہت ایجوکیٹڈ سمجھتی ہیں اور غالبا باہر سے بھی پڑھی ہیں وہ عورت مارچ کی حمایت کرتی ہیں
ان سے میرا پہلا سوال تھا کہ آپ مرد ہیں یا عورت ؟
ان صاحبہ نے بڑے غصے سے کہا کہ آپ کیسی باتیں کر رہے ہیں آپکو نہیں پتا کہ میں عورت ہوں

میں نے پھر دوسرا سوال کیا کہ آپکو کس نے بتایا کہ آپ عورت ہی ہیں ؟
یعنی آپ نے کس کے کہنے پر یہ یقین کامل کر لیا کہ آپ عورت ہی ہیں ؟
وہ صاحبہ چونکہ اسطرح کےسوالات کا پہلی دفعہ سامنا کر رہی تھیں تو تھوڑا مزاج غصے والا ہو رہا تھا
لیکن میں نے ان کو کہا آپ غصے کو فی الحال سائیڈ پر رکھیں بس سوال کا دو حرفی جواب دے دیں
تو کہنے لگیں کہ اسلام نے اس حوالے سے واضح تعلیمات دی ہیں کہ مرد کون ہے اور عورت کون ہے اور سائنسی علامات بھی ہیں

میں نے کہا آپکا یہ جواب سن کر میں جو سمجھا ہوں وہ یہ کہ اسلام نے مرد وعورت کی شناخت کروائی ہے

تو پھر میرا اس پر تیسرا سوال یہ ہے کہ جس مذہب نے مرد وعورت کی شناخت کروائی ہے اس نے ان کے حقوق بھی بتائے ہیں ؟

ان کا جواب یہ تھا کہ آپ سیدھی بات کریں یہ گھما گھما کر کیوں کر رہے ہیں
میں نے کہا یہ ابتدائی سوالات ہیں ان کے جوابات کے بعد اصل مدعی شروع ہو جائے گا لیکن امید ہے ان جوابات کے بعد آپکو بات سمجھ اجائے گی
خیر ان کا جواب یہ تھا کہ میں اس بات کو مانتی ہوں اسلام نے مرد وعورت کو حقوق دیے ہیں

میں نے کہا اگر آپ مانتی ہیں کہ اسلام نے مرد وعورت کو حقوق دیے ہیں تو پھر ہر مارچ کے مہینے میں کن حقوق کے لیے آپ لوگ عورت مارچ کرتے ہیں ؟

تو اس سوال پر ان پر جیسے سکتہ سا طاری ہو گیا ہو
لیکن میرے بار بار اسرار کے باوجود ان کی طرف سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں آیا بس یہی کہ دیکھیں عورتوں پر زیادتی ہوتی ہے ، عورتوں کو حراساں کیا جاتا ہے وغیرہ وغیرہ
میں نے کہا بادیہ النظر میں ان باتوں کا تعلق عورتوں کے حقوق سے نہیں ہے اس پر سوچ و بچار کریں ۔۔

میں نے کہا آپ سے میرا اس پر آخری سوال یہ ہے کہ آپ لوگ عورت مارچ کرتے ہیں تو اس میں لفظ مارچ کی نسبت مارچ مہینے کی طرف ہے یا آپ لوگ لفظ مارچ بطور اصطلاح استمال کرتے ہیں ؟
اس سوال کا وہ جواب تو نہ دے سکیں لیکن
اس کے بعد ان کی طرف سے مجھے بلاک کر دیا گیا
میرے ذہن میں قرآن کی آیت آئی کہ
فَبُہِتَ الَّذِیۡ کَفَرَ….

ابھی تو بس یہ ابتدائی سوالات تھے اس پر ہی وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئیں ، یہی حالت اس نظریہ کے بقیہ حامیوں کی ہے ۔۔

#نوٹ: مزید کوئی اس نظریہ کا حامی بندہ ناچیز سے گفتگو کرنا چاہے تو رابطہ کر سکتا ہے تاکہ ہم بھی مستفید ہو سکیں

کامران الٰہی ظہیر