بلا تمہید عرض کرتا ہوں کہ طبابت ایک معزز پیشہ اور قابلِ تکریم روزگار ہے ،تاریخ علمائے اسلام میں ایسے بے شمار نامی گرامی طبیب ہو گزرے ہیں،جنھوں نے تبلیغ دین کے ساتھ علم طب کی بھی بے پناہ خدمت کی ہے اور ہم ان کی تحقیقات سے مستغنی نہیں ہو سکتے،تفصیل قصداً چھوڑ رہا ہوں تاکہ تحریر طویل نہ ہو۔برصغیر کے متعدد دینی مدارس میں کتب طب شامل نصاب رہی ہیں۔ دعوت و تبلیغ اسلام کے لیے مساجد و مدارس سے تعلق رکھنے والوں کے پاس طبابت رزق کے حصول کا ایک معقول ذریعہ رہا ہے۔بد قسمتی سے سترہ سال قبل دینی مدارس کے متخرجین کے لیے طبیہ کالجز کے دروازے بند کر دیے گئے کیوں کہ داخلے کی بنیادی اہلیت میٹرک سائنس مضامین کے ساتھ پاس ہونا مقرر کر دی گئی تھی،یوں خدام دین متین کو داخلوں سے محروم کر کے اچھا نہیں کیا، کیوں کہ طب قدیم کی بنیاد جدید سائنس پر نہیں بلکہ اس کی بنیاد تو فلسفے پر ہے جو بہ قدرِ ضرورت مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔
میں اپنے ان تمام بھائیوں سے جو طب میں دل چسپی رکھتے ہیں اور میٹرک (سائنس)نہیں رکھتے،گزارش کرتا ہوں کہ آپ کے لیے بڑی ضخیم اور بھاری بھرکم کتب خصوصاً حفظ قرآن میں کامیابی کے بعد میٹرک پاس کرنا کوئی مشکل کام نہیں رہتا،اس پر طرفہ یہ کہ 2021ء میں منعقد ہونے والے میٹرک کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنا پہلے سے زیادہ آسان ہو چکا ہے کیوں کہ اصحابِ اختیار نے کرونا کی وبا میں لاک ڈاؤن اور تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے نصاب میں تخفیف کر دی ہے۔ذرا ہمت کیجیے،امتحان میں ابھی پانچ چھ ماہ باقی ہیں،نہم ودہم جماعتوں کی مطلوبہ مضامین کے ساتھ تیاری کیجیے اور امتحان میں شریک ہو کر کام یابی حاصل کیجیے ،اورکسی بھی طبیہ کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد باعزت روزگار بھی کمایے،خلق خدا کی خدمت بھی فرمایے، اور خدمت اسلام لوجہ اللہ کیجیے۔میرے گرامی قدر دوستو!جس طرح آپ لوگ ہمیشہ دعوت و تبلیغ کے راستے میں آنے والی رکاوٹیں خندہ پیشانی سے قبول کر کے پار کر جاتے ہیں،اور معیشت کی راہ میں آنے والی ہر گھاٹی عبور کر جاتے ہیں،اس طرح آگے بڑھیے اور طبی ڈپلومے کے حصول کے لیے ایک اور امتحان کی مسافت پاٹ دیجیے۔
اور یہاں دینی مدارس کے ارباب اقتدار اور اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ پاکستان کے ذمہ داران کی خدمت عالیہ میں نہایت ادب اور بے حد احترام کے ساتھ گزارش ہے کہ طبی ڈپلومہ کے حصول کے لیے میٹرک سائنس کی بے جا شرط کو ختم کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرکے ہزاروں افراد کی دعاؤں کے مستحق ٹھہریے،اپنے طلبہ کو معاشی طور پر مستحکم کیجیے تاکہ وہ آزادی کے ساتھ دین حق کی اشاعت میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔والسلام۔
23ستمبر 2020ء

حکیم مدثر محمد خاں

نگران مجلہ: تفہیمِ طب