سوال (143)

شیخ صاحب سوال یہ ہے کہ جمعہ کے دن ہماری مسجد میں دوسری منزل میں عورتیں جمعہ پڑھتی ہیں ، جب جماعت کھڑی ہوتی ہے تو پہلی یا دوسری رکعت میں اکثر ہمارا سپیکر خراب ہوجاتا ہے اور آواز منقطع ہوجاتی ہے،کیا اب عورتیں کسی عورت کو اشارے کے ساتھ پکڑ کے پہلی صف میں کھڑی کردیں تاکہ وہ عورت باقی جو رکعتیں رہ گئی ہیں وہ پڑھا دے ؟ دوسری بات یہ ہے کہ کیا عورتیں ایسی صورت میں الگ جماعت کرواسکتی ہیں ؟

جواب:

جب آپ لوگوں کو علم ہے کہ عموما ہی سپیکر کی خرابی کی وجہ سے یہ بدمزگی پیدا ہوتی ہے تو اس کا درست حل یہ ہے کہ خواتین اپنی الگ جماعت کروا لیا کریں ، انہی میں سے کوئی ایک خاتون پہلی صف کے درمیان میں کھڑی ہو کے جماعت کروائے گی ، باقی سب خواتین اس کے پیچھے نماز پڑھ لیں گی۔ لیکن اگر فرض کریں وہ صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جو آپ نے بتائی ہے کہ سپیکر کی خرابی کی وجہ سے امام سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے، امام کی آواز نہیں آتی تو ایسی صورت میں خواتین اپنی جماعت کروا سکتی ہیں، ان کو یہ بات پتہ ہونی چاہیے کہ سپیکر خراب ہو جاتا ہے اور جب بار بار یہ مسئلہ بن رہا ہے تو ان میں سے کوئی بھی ایک خاتون امام بن کے، باقی سب اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں۔
تیسری صورت یہ ہے کہ اگر ان کو نہیں پتہ کہ نماز کیسے کروانی ہے یا اس کا کیا طریقہ ہے تو اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے پھر سب اسی طرح صفوں میں کھڑے اپنی الگ الگ نماز مکمل کر لیں گے۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ