سوال (3631)
آج کل بغیر احرام کے مطاف میں جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے، اس کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب
صحیح بات یہ ہے کہ طواف نہیں کرنا چاہیے، قانون شکنی نہیں کرنا چاہیے، بس اتنی بات کافی ہے، اصل تو یہ قانونی معاملات ہیں، باقی وہ جانے اس کا رب جانے جس نے ایسا کیا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: اس بارے میں کچھ علماء سختی کرتے ہیں، کچھ نرمی دیکھاتے ہیں کہ طواف کر سکتے ہو تو اس بارے میں کوئی وضاحت فرمائیں۔
جواب: اگر آپ نے عمرہ کرلیا ہے، ایک چیز کو قانونی طور پر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے، قانون شکنی کی تو علماء اجازت نہیں دیتے، یہ بالکل واضح بات ہے۔ آپ کو صرف مطاف میں نہیں جانے دیا جاتا، آپ اوپر چلے جائیں وہیں طواف کریں، باقی اگر چکر بڑھ جائے گا تو ثواب بھی ملے گا، ایسا کام نہ کریں، جس سے دل بھی مطمئن نہ ہو، فتوے لینے پڑ جائیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
یہ سعودی حکومت نے جو پابندی لگادی ہے، اس کے پیچھے راز یہ ہے کہ لوگ کثرت سے آتے ہیں، جہاں تک وسعت کرنی تھی، انہوں نے کی ہے، باقی وقت حکمران کی وہ بات جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف نہ ہو، وہ بات ماننی چاہیے۔ قانون شکنی نہیں کرنی چاہیے، بلکہ ہمارےہاں قانون شکنی کو جرم تو کیا اعزاز سمجھا جاتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ