سوال (422)

عقیقہ کے لیے جانور کونسا اور کتنے عرصے کا ہونا چاہیے ، اگر ایک بڑا جانور ہو تو اس جانور میں تین بیٹوں اور ایک بیٹی کا عقیقہ کرسکتے ہیں ؟

جواب

اس جواب کے لحاظ سے یہاں لجنة العلماء کا 434 نمبر ذکر کیا جاتا ہے ۔
بطور عقیقہ چھوٹا جانور ذبح کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُكَافِئَتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ” [ابوداؤد:2842]

«لڑکے کی طرف سے دو بکریاں برابر برابر، اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری»
البتہ اس میں یہ خیال رکھنا چاہیے کہ جانور صحتمند اور مناسب ہو۔ بعض لوگ بالکل بچہ سا بکرا ذبح کرتے ہیں، جو کہ مناسب نہیں۔
عقیقہ میں بڑا جانور یعنی گائے یا اونٹ وغیرہ ذبح کرنے کے بارے میں اہلِ علم میں تھوڑااختلاف ہے۔

[الموسوعة الفقهية الكويتية:30/279]

البتہ سنت پر اکتفا کرتے ہوئے بکرا وغیرہ ہی کیا جائے، تو بہتر ہے۔
ہاں اگر خاندان بڑا ہے۔ اور بڑی دعوت کرنی ہے۔ تو چھوٹے جانور کے ساتھ کسی بڑے جانور کو بھی ذبح کر دیا جائے۔لیکن اس بڑے جانور کو عقیقہ کا حصہ نہ بنایا جائے۔ واللہ اعلم
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين