دل کے مریضوں کو ڈاکٹر حضرات انڈے کھانے سے منع کرتے ہیں لیکن اب اس تحقیق کے بعد ایک اچھی خبر یہ ہے کہ دل کے مریض بھی انڈے جیسی مفید اور بھرپور غذا سے مستفید اور محظوظ ہو سکتے ہیں۔

حالیہ تحقیق نے ان تمام تصورات کو غلط ثابت کردیا ہے کہ جن افراد کو کولیسٹرول کا مرض لاحق ہو یا پھر عارضہ قلب میں مبتلا ہوں وہ انڈوں سے پرہیز کریں کیوں کہ یہ کولیسٹرول کی مقدار کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ بات  ہارورڈ میڈیکل اسکول کی جانب سے شائع ہونے والی حالیہ تحقیق سے ثابت ہوئی ہے کہ ایک ہفتے میں تین چار انڈے کھانا صحت کے لیے بہتر ہے ۔ انڈے کھانے کا عمل  آپ دل کے مریض یا پھر کولیسٹرول کے مریض ہونے کے باوجود بھی کرسکتے ہیں ۔

تحقیق میں اس بات کا انکشاف بھی ہوا ہے کہ زیادہ مقدار سے انڈے کھانے سے بھی صحت پر منفی اثر نہیں پڑتا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ  انڈوں کا استعمال قلبی بیماری (CVD) کو روکنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

اس جدید تحقیق  کے لئے 3 ہزار سے زائد مرد و خواتین پر مشتمل ایک گروہ پر 10 سال تک تحقیق کی گئی، اس پورے پراسس میں  ان سے ایک سروے کیا گیا جس کے اندر یہ بات ثابت ہوئی کہ دل کے مریض ایک ہفتے میں کتنے انڈے کھا سکتے ہیں۔

یہ تحقیق دس سال تک جاری رہی ۔ دس سالہ تحقیق کی یہ فائنڈنگ تھی کہ 3 ہزار سے زائد کے گروہ میں سے تقریباً 3 سو17 افراد دل کے امراض میں مبتلا ہوئے۔

تحقیق میں یہ حیران کن  نتائج بھی سامنے آئے کہ  جو لوگ ہفتے میں ایک یا اس سے کم انڈے کھاتے ہیں ان میں سی وی ڈی  CVD (دل کا مرض)کے کیسز کی شرح اٹھارہ  فیصد تھی، وہ افراد جو ہفتے میں ایک سے  چار انڈے کھاتے تھے ان میں سی وی ڈی کے واقعات کی شرح نو فیصد تھی جبکہ وہ لوگ جو ہفتے میں چار سے سات انڈے کھاتے تھے ان میں واقعات کی شرح آٹھ  فیصد تھی۔

بلکہ تحقیق کے مندرجات میں یہ بات بھی تجویز کی گئی کہ ایک ہفتے کے دوران ایک  سے تین  انڈے کھانے سے دل کی بیماری کا خطرہ ساٹھ فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ جبکہ ہفتے میں چار  سے سات انڈے کھانے سے یہ پچہتر 75 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔