سوال (244)

ایک لڑکے کو اسکی نانی نے ولادت کے موقع پر 2 یا 3 دودھ پلایا تھا اب اس لڑکے کا نکاح اپنی ماموں زاد یعنی اس عورت کی پوتی سے ہوا ہے رخصتی کا ٹائم آیا ہے تو کچھ لوگوں نے شور مچایا کہ یہ نکاح نہیں ہوسکتا اس حوالے سے تحریری فتویٰ درکار ہے ؟

جواب:ۤ

ہمارے سلفی اہل علم کا فتویٰ اس پر ہے ، پانچ مرتبہ دودھ پینے سے بھوک مٹ جانے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے ، پینے والا دو سال کے اندر اندر ہو ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَالْمَصَّتَانِ” [صحيح مسلم : 3590]

«دودھ کی ایک یا دو چسکیاں حرمت کا سبب نہیں بنتیں» اسی پر فتویٰ دیا جاتا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ