سوال (1281)

عید مبارک کہنا حدیث سے ثابت ہے ؟عید مبارک کہنا حدیث سے ثابت ہے؟

جواب

میرے خیال میں صراحتاً کہنا تو ثابت نہیں ہے ، جیسے جمعۃ المبارک کہنا ثابت نہیں ہے ، باقی یہ الفاظ “تقبل الله منا و منكم صالحة الأعمال” سلف سے منقول ہیں ، باقی اس سے انکار نہیں ہے جمعہ کے دن کی برکات عام دنوں کی برکات سے زیادہ ہیں اسی طرح عید الفطر بھی خوشی کا دن ہے ، اس کی برکات بھی اور دنوں سے زیاہ ہونگی ، اس نسبت سے کہاجاتا ہے ، ویسے یہ سنت کے درجے میں نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

دعائے خیر اصلا مباح ہے۔

فضیلۃ الشیخ حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین عید کے بعد ایک دوسرے کو “تقبل الله منا ومنك” کہتے تھے، اور اسے عید مبارک کے درجہ پر ہی رکھا جائے گا، جیسا کہ امام المعقولات والمنقولات ابن العثيمين رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عید مبارک کہنا جائز ہے، اور اس کے لیے عرف کے مطابق کوئی بھی لفظ استعمال ہوسکتا ہے. ان کے عرف میں “تقبل الله منا ومنك “تھا اور ہمارے عرف میں عید مبارک ہے.

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

عرب لوگ عید مبارک کی بجائے عیدکم مبارک بھی کہتے ھیں۔

فضیلۃ العالم حافظ عبد الخالق سیف حفظہ اللہ