سوال (1900)

کیا یہ اچھی موت کی علامت ہے کہ میرے ایک جاننے والے وہ کبھی کبھی جمعہ کی نماز ادا کرتے تھے، لیکن کل صبح انہوں نے فجر کی نماز باجماعت ادا کی اور تقریباً 30 : 7 کے قریب وہ ایک بندے کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور کہہ رہے تھے کے میں نے آج فجر کی نماز باجماعت ادا کی ہے ، اس کے بعد میں تمام نمازیں ادا کروں گا اتنی سی بات کی اور وہ کہنے لگا مجھے تکلیف ہے ، ڈاکٹر کے پاس لے چلو لیکن ڈاکٹر کے پاس پہنچنے سے پہلے ہی وہ اس دنیا فانی سے رخصت ہوچکے تھے۔

جواب

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“إِنَّ الْعَبْدَ لَيَعْمَلُ فِيمَا يَرَى النَّاسُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُ لَمِنْ أَهْلِ النَّارِ، ‏‏‏‏‏‏وَيَعْمَلُ فِيمَا يَرَى النَّاسُ عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِخَوَاتِيمِهَا” [صحيح البخاري : 6493]

«ایک شخص لوگوں کی نظر میں اہل جنت کے کام کرتا رہتا ہے حالانکہ وہ جہنم میں سے ہوتا ہے۔ ایک دوسرا بندہ لوگوں کی نظر میں اہل جہنم کے کام کرتا رہتا ہے حالانکہ وہ جنتی ہوتا ہے اور اعمال کا اعتبار تو خاتمہ پر موقوف ہے»

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

امید ہے کہ خاتمہ بالخیر ہوا ہے ان شاءاللہ

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ