سوال (1268)

کیا حائضہ یا نفاس والی عورت کے لیے جائز ہے کہ مساجد میں درس وغیرہ کے اجتماع میں شریک ہو جائے؟ واضح رہے کہ عورتوں کے لیے نماز کا اہتمام مسجد کے برامدے کی چھت پر ہے، اور ایسی خواتین اگلے حصے میں اوپن جگہ پر بیٹھتی ہیں؟

جواب

حائضہ عورت کا مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں ہے ، خواہ پڑھنے کے لیے ہو یا پڑھانے کے لیے ہو ، البتہ سوال ایسا ہے کہ کچھ جگہیں ایسی ہیں ، جو نماز کے لیے استعمال نہیں ہوتی ہیں ، جس جگہ میں جمعہ کے دن یا عام دنوں میں باقی نمازیں نہیں ہوتی ہیں ، وہاں گنجائش دی جا سکتی ہے ، البتہ جہاں نماز ہوتی ہے ، وہاں حائضہ عورت نہیں بیٹھ سکتی ہے ، عیدگاہ میں عورت کو آنے کا حکم دیا گیا ہے ، اگرچہ وہ حائضہ ہوں ، اگر وہ حائضہ ہوں تو نماز کی جگہ سے علیحدہ رہیں ، جو عارضی مصلی میں نہیں آ سکتی ہے تو مستقل مصلی میں کیسے آسکتی ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

ابن بطال رحمه الله: والعلماء مجمعون أن الحائض لا يجوز لها دخول المسجد

فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ