سوال (1320)

ایک دینار یا نصف دینار کی قیمت کتنی بنتی ہے؟
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : “جو شخص حیض کی حالت میں بیوی کے پاس جائے وہ ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے۔” [ أبو داوٗد، النکاح، باب فی کفارۃ من أتی حائضًا : ۲۱۶۸۔ نسائی : ۲۹۰۔ ترمذی : ۱۳۶۔ ابن ماجہ : ۶۴۰ ]

جواب

دینار سونے کا ہوتا تھا جس کا وزن 4 ماشے 4 رتی (ساڑھے 4 ماشے) بنتا ہے یا پھر 4.374 گرام ہے۔

فضیلۃ العالم عبد الرحیم حفظہ اللہ

اور 12 ماشے کا ایک تولہ سونا ہوتا ہے ، اس حساب سے آپ حساب لگا لیں ۔

فضیلۃ الباحث حافظ شہریار آصف حفظہ اللہ

تولہ وزن کا نام ہے ، چیز کوئی سی ہو ، سونا ، چاندی ، تانبا ، پیتل یا کوئی دوا وغیرہ کچھ بھی ہو ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

حالت حیض میں جماع کی دو صورتیں ہیں ، پہلی صورت یہ ہے کہ جو حالت حیض میں جماع کو حلال سمجھ کر کرتا ہے کہ حیض کی حالت میں جماع کرنا حلال ہے ۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے :

“وَ يَسۡــئَلُوۡنَكَ عَنِ الۡمَحِيۡضِ‌ۙ قُلۡ هُوَ اَذًى فَاعۡتَزِلُوۡا النِّسَآءَ فِى الۡمَحِيۡضِ‌ۙ وَلَا تَقۡرَبُوۡهُنَّ حَتّٰى يَطۡهُرۡنَ‌‌ۚ فَاِذَا تَطَهَّرۡنَ فَاۡتُوۡهُنَّ مِنۡ حَيۡثُ اَمَرَكُمُ اللّٰهُ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيۡنَ وَيُحِبُّ الۡمُتَطَهِّرِيۡنَ” [سورة البقرة: 222]

«اور وہ تجھ سے حیض کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دے وہ ایک طرح کی گندگی ہے، سو حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ، یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائیں، پھر جب وہ غسل کر لیں تو ان کے پاس آؤ جہاں سے تمھیں اللہ نے حکم دیا ہے۔ بے شک اللہ ان سے محبت کرتا ہے جو بہت توبہ کرنے والے ہیں اور ان سے محبت کرتا ہے جو بہت پاک رہنے والے ہیں»
اس کو حلال نہیں سمجھتا ہے ، حرام سمجھتا ہے تو اس کو کفارہ دینا پڑے گا ۔ لازمی دینا پڑے گا ۔

فضیلۃ العالم عبد الخالق سیف حفظہ اللہ

شیخ محترم نے درست فرمایا ہے ، معصیت کو حلال سمجھنا کفر ہوتا ہے ، البتہ لوگ جہالت کی وجہ سے ایسا کر جاتے ہیں ، اگر جہالت کی وجہ سے کرے گا تو اس پر کفارہ اور جرمانہ ہے ، ابتدائی ایام ہیں تو ایک دینار ہے، آخری ایام ہیں یا ایام ختم ہوتے ہی صحبت غسل سے پہلے کرلی ہے تو نصف دینار ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے ، شیخ عبد العزیز الطریفی فرماتے ہیں اظہر یہ ہے کہ یہ حدیث موقوف ہے۔ ایسے شخص پر صدقہ واجب نہیں ہے لیکن گناہ کی مغفرت کے لیے توبہ کے ساتھ صدقہ کرنا مستحب ہے شاید اسی لیے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے دینار یا نصف دینار کہا ہے۔

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

آج کی تاریخ میں ایک دینار کی قیمت 56682 ہے اور نصف دینار کی قیمت 28341 ہے ۔

فضیلۃ العالم عبد الخالق سیف حفظہ اللہ

مرفوعا روایت ثابت نہیں ہے ، موقوفا ہے ، علماء مستحب کہتے ہیں ، اصلاً توبہ و استغفار ہے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ