سوال (1009)

ہاتھ پر تسبیح کرنے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟

جواب

تسبیح شمار کرنے کا جو مروج طریقہ ہے کہ لوگ کھجور کی گٹھلیوں پر یا کنکریوں پر یا دونوں ہاتھوں پر شمار کرتے ہیں اس کا ذکر کسی صحیح حدیث میں موجود نہیں ہے۔ انگلیوں پر شمار کرنے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ہے:

“أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُنَّ أَنْ يُرَاعِينَ بِالتَّكْبِيرِ، وَالتَّقْدِيسِ، وَالتَّهْلِيلِ، وَأَنْ يَعْقِدْنَ بِالْأَنَامِلِ، فَإِنَّهُنَّ مَسْئُولَاتٌ، مُسْتَنْطَقَاتٌ”.

”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو حکم دیا کہ وہ ہاتھ کی انگلیوں سے تسبیح شمار کریں بے شک ان انگلیوں سے سوال کیا جائے گا اور یہ بلائی جائیں گی۔”
یہ روایت ابو داود ، مسند احمد اور مستدرک میں موجود ہے۔ امام حاکم اور امام ذہبی رحمۃ اللہ علیھا نے اسے صحیح کہا ہے یہ حدیث تو مطلق اُنگلیوں پر شمار کرنے کے متعلق تھی اب وہ حدیث ملاحظہ فرمائیں جس میں دائیں ہاتھ کی صراحت موجود ہے۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ:

“رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يعقد التسبيح بيمينه.”

”میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دائیں ہاتھ سے تسبیح گنتے تھے۔” [ابو داؤد۳۳۵/۱، الاذکار للنووی۲۳، نتائج الافکار۱۸/۱، عمل الیوم واللیلہ۸۱۹]
اس حدیث سے معلوم ہو ا کہ تسبیح شمار کرتے وقت سنت کے مطابق دائیں ہاتھ پر شمار کرنی چاہیے۔
[آپ کے مسائل اور ان کا حل ج :1]

فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ