سوال (1070)

مسجد سے مدرسہ تقریباً دس فٹ کے فاصلے پر واقع ہے اور وہاں عورتوں کے لیے تعلیم القرآن کا اہتمام ہوتا تو کیا وہاں عورتیں باجماعت نماز جمعہ اور نماز تراویح ادا کر سکتیں ہیں۔

جواب

اگر وہ اپنی جماعت کروانا چاہتی ہیں تو وہ عام نماز جماعت کے ساتھ کر سکتی ہیں ، جمعہ عورت نہیں پڑھا سکتی ہے ، اگر سوال یہ ہے کہ مسجد سے امام کی آواز آ رہی ہے ، اس کے ساتھ کھڑی ہو کر نماز پڑھ رہی ہیں تو یہ بھی صحیح نہیں ہے ، آواز تو کئی گھروں میں جاتی ہے اس کا معنی ہر بندہ اپنے گھر میں نیت باندھ لے ، ہر عورت اپنے گھر نیت باندھ لے ، یہ جائز نہیں ہے ، مسجد کے احاطہ میں اس کو آنا چاہیے ، عورتوں اور مردوں کو مسجد کے احاطے میں آنا چاہیے پھر وہ اس امام کی اقتداء میں نماز پڑھ سکتے ہیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

دونوں طرح سے جواب پہلے گزر چکا ہے۔ کہ عورت عام فرض نمازیں پڑھا سکتی ہے۔
البتہ جمعہ و عیدین کی نماز میں مرد امام کے پیچھے جمع ہونا مقاصد شریعت سے ہے ، اور اگر مقصود وہاں مدرسہ میں مسجد والے امام کی آواز پر اقتداء کرنا ہے تو ایسا کرنا درست نہیں ، مسجدوں میں آ کر آئمہ کی اقتداء میں جماعت کے ساتھ مل کر ادائیگی کی جائے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ