سوال (302)

كيا دعا ئے قنوتِ وتر صحيح ثابت ہے؟

جواب

جی ہا ں دعا قنوت وتر صحیح ثابت ہے ۔ یہ دعا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو سکھلائی تھی ۔
سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے چند کلمات سکھائے جنہیں میں وتر میں کہا کرتا ہوں ، وہ کلمات یہ ہیں:

“اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ” [سنن ابي داؤد: 1425]

’’اے اللہ! مجھے ہدایت دے ان لوگوں میں داخل کر جن کو تو نے ہدایت دی ہے اور مجھے عافیت دے ان لوگوں میں داخل کر جن کو تو نے عافیت دی ہے اور میری کارسازی فرما ان لوگوں میںداخل کر جن کی تو نے کارسازی کی ہے اور مجھے میرے لیے اس چیز میں برکت دے جو تو نے عطا کی ہے اور مجھے اس چیز کی برائی سے بچا جو تو نے مقدر کی ہے، تو فیصلہ کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ جسے تو دوست رکھے وہ ذلیل نہیں ہوسکتا اور جس سے تو دشمنی رکھے وہ عزت نہیں پاسکتا، اے ہمارے رب تو بابرکت اور بلند و بالا ہے‘‘۔
باقی اس دعا کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے بعض علماء نے موقوفا صحیح کہا ہے ۔ ہمارے ہاں بھی صحیح ہے ۔

“أَللّٰهُمَّ إنَّا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِك وَنَتَوَكَّلُ عَلَيْكَ وَنُثْنِي عَلَيْكَ الْخَيْرَ كُلَّهُ، وَنَشْكُرُكَ وَلَا نَكْفُرُكَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَفْجُرُكَ، أَللّٰهُمَّ إيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ وَإِلَيْك نَسْعىٰ وَنَحْفِدُ وَنَرْجُو رَحْمَتَكَ وَنَخْشىٰ عَذَابَكَ، إنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقٌ” [مصنف ابن أبي شيبة: 2 / 95]

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ