جو لوگوں کے ساتھ نرمی و شفقت اور رحمدلی کا برتاؤ نہیں کرتا وہ نہ تو رحم کا مستحق ہے اور نہ ہی وہ اس لائق ہے کہ اللہ تعالیٰ دنیا یا آخرت میں اس پر رحم کریں کیونکہ جو کسی لاچار و بے بس کا خیال نہیں رکھتا اسے یہ امید نہیں رکھنی چاہیے کہ جب وہ لاچار اور بے بس ہوگا تو اللہ تعالی اس پر رحم کریں گے۔
جیسا کہ سیدنا جریر بن عبد اللہ البجلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

لَا يَرْحَمُ اللّٰهُ مَنْ لَا يَرْحَمُ النَّاسَ

’’اللہ تعالی اس پر رحم نہیں کرتے جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا۔‘‘ (صحیح بخاری:٧٣٧٦)
اسی طرح سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

لَا يَرْحَمُ اللّٰهُ مِنْ عِبَادِهِ إِلَّا الرُّحَمَاءَ

’’اللہ تعالی اپنے بندوں میں سے انہی پر رحم کرتے ہیں جو (دوسروں پر) رحم کرنے والے ہوتے ہیں۔‘‘ (صحیح بخاری : ٥٦٥٥)
نیز سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:

«اَلرَّاحِمُونَ يَرْحَمُهُمُ الرَّحْمَنُ، ارْحَمُوا مَنْ فِي الْأَرْضِ يَرْحَمْكُمْ مَنْ فِي السَّمَاءِ»

’’رحم کرنے والوں پر ہی اللہ رحمن رحم کرتے ہیں، اہلِ زمین پر آپ رحم کریں، آسمان والا آپ پر رحم فرمائے گا۔‘‘ (سنن ابی داود : ٤٩٤١)
⇚ قبیصہ بن جابر بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو فرماتے سنا:

مَنْ لَا يَرْحَمُ لَا يُرْحَمُ، وَلَا يُغْفَرُ مَنْ لَا يَغْفِرُ، وَلَا يُعْفَ عَمَّنْ لَمْ يَعْفُ، وَلَا يُوقَّ مَنْ لَا يَتَوَقَّ

’’جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا اور جو معاف نہیں کرتا اسے معاف نہیں کیا جاتا اور اس سے درگزر نہیں کیا جاتا جو دوسروں سے درگزر نہیں کرتا اور جو گناہ سے بچنے کی کوشش نہیں کرتا اسے گناہ سے نہیں بچایا جاتا۔‘‘ (الأدب المفرد للبخاری : ٣٧١)
جس انسان کے دل سے مخلوق کے لیے رحمت و شفقت چھن جائے تو اللہ تعالی کی رحمت سے محرومی کے باعث دنیا و آخرت میں بد نصیبی و بد بختی اس کا مقدر ہوتی ہے جیسا کہ
⇚سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

لَا تُنْزَعُ الرَّحْمَةُ إِلَّا مِنْ شَقِيٍّ

’’رحمدلی اسی سے چھینی جاتی ہے جو بد نصیب ہو۔‘‘ (سنن الترمذی : ١٩٢٣ وسندہ حسن)

حافظ محمد طاھر