سوال (141)

شیخ صاحب میں نے منت مانی تھی کہ اگر میرا وہ کام ہوجائے تو میں شکرانے کے نوافل پڑھوں گا ،اس کی نیت کس طرح کرتے ہیں ، اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں ؟

جواب:

الحمدللہ آپ نے ایک اچھے کام کی نذر مانی ہے ۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“مَنْ نَذَرَ أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ، ‏‏‏‏‏‏فَلْيُطِعْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا يَعْصِهِ”. [صحيح البخاري : 6696]

’’جس نے اس کی نذر مانی ہو کہ اللہ کی اطاعت کرے گا تو اسے اطاعت کرنی چاہیے لیکن جس نے اللہ کی معصیت کی نذر مانی ہو اسے نہ کرنی چاہیے‘‘۔
اللہ کے تعالی کے شکریے کی دو رکعات نوافل ادا کریں ، اس کی نیت یہی کرنی ہے کہ میرا فلاں کام ہوا تو میں اللہ کے شکریے کی دو رکعتیں سربسجود ہوتا ہوں ۔
یاد رہے کہ نیت سے مراد یہ سوچنا ہوتا ہے کہ میرا فلاں کام ہوا تو میں اللہ کے شکریے کی دو رکعتیں سربسجود ہوتا ہوں ، باقی نیت کے خاص الفاظ نہیں ہوتے ہیں ۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ