سوال (1163)

اگر دو مسلمان عاقل مردوں یا ایک مرد اور دو عورتوں کی گواہی کے ساتھ مذاق میں نکاح یعنی ایجاب و قبول کرلیا جائے اور لڑکی کسی اور کی منکوحہ یا معتدہ نہ ہو تو یہ نکاح شرعًا منعقد ہوجاتا ہے۔

جواب

دیکھیں اس میں تین باتوں کا ذکر ہے ، جن کا مذاق بھی حقیقت ہے ، اب بیوی کسی کی ہو اور مذاق میں کروں ، کیا خیال ہے یہ مذاق صحیح ہوگا ، تو اسی طرح نکاح کا مسئلہ ہے ، حدیث میں کس کا مذاق مراد ہے ، لڑکا لڑکی کا یا لڑکی لڑکا کا ، مخنث مخنث کا ، کس کا مذاق مراد ہے ، حدیث کا اس بھونڈی تاویل کا کوئی تعلق نہیں ہے ، لڑکا لڑکی نے ایجاب و قبول کرلیا ہے ، فقہ حنفی میں تو بہت کچھ ہوتا ہے ، اس کے بارے میں زبان نہیں کھلوائی جائے تو اچھی بات ہے ، تو مذاق کس کا مراد ہے ، لڑکا لڑکی کا مذاق مراد ہی نہیں ہے ، بغیر ولی کے نکاح کو اسلام باطل قرار دیتا ہے ، یہ بات بالکل اظہر من الشمس ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ