سوال (172)

ایک مسجد میں اذان ہو رہی ہوتی ہے۔تو دوسری مساجد والے بھی اذان شروع کر دیتے ہیں ، کیا مؤذن پہلی اذان مکمل ہو لینے کے لیے انتظار کرے ، یا وقت پر اذان دینی چاہیے اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں؟

جواب:

یہاں لفظ ’آذان’ نہیں ’أذان’ ہوتا ہے۔
ویسے تو سب اذانیں ایک ہی وقت میں ہونی چاہییں، اور اس میں کوئی حرج نہیں کہ سب مساجد میں ایک ہی وقت مختلف اذانیں ہوں.. کیونکہ آبادی کے لحاظ سے اتنے اتنے فاصلے پر مساجد بنانا کہ ایک کی اذان دوسرے کو سنائی نہ دے، یہ نمازیوں کے لیے تنگی کا باعث ہوگا اور ان کے لیے دور دراز سے آنا جانا باعث مشقت ہوگا۔
رہی یہ بات کہ جب ایک ہی نماز کے لیے مختلف لوگ اذانیں دیتے ہوں، تو کس کا جواب دیا جائے؟ اگر آپ اپنے قریب مسجد والی اذان جہاں آپ نماز پڑھنے جاتے ہیں، اسی کا جواب دے دیں، تو یہ کافی ہے اور اس پر ان فضائل کی امید رکھی جا سکتی ہے جو اذان کے جواب پر رکھے گئے ہیں۔ لیکن اگر کوئی ہر اذان کا جواب دینا چاہے تو یہ بھی باعث اجر و ثواب ہوگا. ان شاءاللہ۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ