سوال (3671)

جمعہ کی نماز میں سورۃ الغاشیہ اور سورۃ الاعلیٰ کے آخر اور شروع میں کچھ کلمات کہتے ہیں، مقتدی کے لیے کیا یہ درست ہے؟

جواب

مقتدیوں کا یہ عمل درست نہیں ہے، کیونکہ اس پر کوئی خاص دلیل وقرینہ موجود نہیں ہے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

حدیث میں یہ بات موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب عذاب کی آیات سے گذرتے تھے تو عذاب سے پناہ مانگتے تھے، رحمت کی آیات سے گذرتے تو رحمت کا سوال کرتے تھے، جہاں قرآن میں اللہ تعالیٰ کی تنزیہ اور پاکی کا ذکر ہوتا تھا وہ اللہ تعالیٰ کی پاکی بیان کرتے تھے، یہ عمومی بات ہے، یہاں سے بہرحال جواز مل جاتا ہے، بس اتنا ہو نمازیوں کو تشویش ہو جائے، اور ان کی ایک نئی چیز محسوس ہو، گنجائش کی بات یہ ہے کہ آیات کا جواب دینا چاہتا ہے وہ جواب دے دے، اپنے آپ کو سنا لے یہ کافی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

اس پر ایک تفصیلی مضمون ہفت روزہ اہل حدیث اپریل 1998 میں موجود ہے، اس پر مکمل تفصیل موجود ہے، مقتدی کے لیے کوئی بھی جواز کی حدیث موجود نہیں ہے، بلکہ بندہ خود امام ہو یا انفرادی نماز پڑھ رہا ہو تو جواب دے سکتا ہے، اس کا اپنا فعل ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ