سوال (1167)

نماز میں بھول کر امام کے ساتھ ایک طرف سلام پھیر لیا گیا حالانکہ مقتدی کی ایک رکعت باقی تھی پھر یاد آنے پر وہ کھڑا ہو جاتا ہے تو کیا وہ اللہ اکبر سے نئے رکعت شروع کرے گا یا ویسے ہی سیدھا کھڑا ہو جائے گا ؟

جواب

نسیان کا حکم الگ ہوتا ہے ، اگر نسیان سے ایسا ہوا ہے ، تو اس کو بے علمی کی ایک شکل بھی کہہ سکتے ہیں ، اور نسیان بھی اپنی جگہ بہرحال موجود ہی ہے ، پھر وہ نماز کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھے ، کھڑے ہوکر ایک رکعت پڑھ کر آخر میں دو سجدے کردے ، ان شاءاللہ نماز درست ہے ، کیونکہ نسیان اور جہل کا حکم الگ ہے ، باقی قصد اور ارادے کے ساتھ تین رکعت پڑھنا یا تین رکعت مکمل کرنے کے بعد سلام پھیر دینا یہ نماز کو باطل کردیتا ہے ، شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے اس طرف اشارہ بھی کیا ہے اور فتویٰ بھی دیا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ