سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیا ن کر تے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

إِنَّ رَجُلًا زَارَ أَخًا لَہٗ فِي قَرْیَۃٍ أُخْرٰی، فَأَرْصَدَ اللّٰہُ لَہٗ، عَلٰی مَدْرَجَتِہٖ مَلَکًا فَلَمَّا أَتٰی عَلَیْہِ، قَالَ : أَیْنَ تُرِیدُ؟ قَالَ : أُرِیدُ أَخًا لِي فِي ہٰذِہِ الْقَرْیَۃِ، قَالَ : ہَلْ لَکَ عَلَیْہِ مِنْ نِعْمَۃٍ تَرُبُّہَا؟ قَالَ : لَا، غَیْرَ أَنِّي أَحْبَبْتُہٗ فِي اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ، قَالَ : فَإِنِّي رَسُولُ اللّٰہِ إِلَیْکَ، بِأَنَّ اللّٰہَ قَدْ أَحَبَّکَ کَمَا أَحْبَبْتَہٗ فِیہِ

”ایک آدمی اپنے بھا ئی کی ملاقات کے لئے دوسرے گاؤں میں گیا، تو اللہ تعالیٰ نے اس کی راہ میں ایک فرشتہ کھڑا کر دیا، جب وہ وہاں پہنچا، تو اس فر شتے نے پو چھا کہ آپ کہاں جا رہے ہیں؟ وہ کہنے لگا : اس گاؤں میں میرا ایک بھائی رہتا ہے، میں اس سے ملنے جا رہا ہوں، فرشتے نے کہا کہ اس کا آپ پر کوئی احسان ہے، جسے نبھانے کے لئے آپ اس کے پا س جا رہے ہیں؟ وہ کہنے لگا : نہیں، اس کا مجھ پر کو ئی احسان نہیں، میں صرف اللہ کی رضا کے لئے اس کی زیارت کرنے جا رہا ہوں، تو فرشتے نے کہا کہ میں اللہ کابھیجا ہوا فرشتہ ہوں اور اللہ تعالیٰ بھی آپ سے محبت کرتا ہے، جس طرح آپ اس سے اللہ کے لئے محبت کرتے ہیں۔”       (صحیح مسلم: 2567)

سیدنا انس سے روایت ہے،نبی کریمﷺ‎ نے فرمایا:
”جب کوئی آدمی اپنے بھائی کے پاس آتا ہے اور اللّٰہ تعالیٰ کے لیے اس سے ملاقات کرتا ہے تو آسمان سے پکارنے والا پکارتا ہے: تم خوش رہو اور جنت تمہارے لیے پاکیزہ ہو جائے ، وگرنہ اللّٰہ تعالیٰ اپنے عرش کی بادشاہی میں کہتا ہے: میرے بندے نے میری وجہ سے ملاقات کی ہے اس کی میزبانی مجھ پر لازمی ہے اور میں اس کے لیے جنت سے کم میزبانی { کا انداز } پسند ہی نہیں کرتا۔“
(الصحیحة للالبانی:2632)

مزید پڑھیں: اچھا مسلمان کون ہے سوال کا جواب

حضرت عبداللہ بن مسعودؓ بیان کرتے ہیں ایک آدمی رسول اللّٰہﷺ‎ کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا اللّٰہ کے رسولﷺ‎ آپ اس شخص کے متعلق کیا فرماتے ہیں جو کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے لیکن وہ { صحبت یا علم و عمل کے لحاظ سے } ان سے ملا نہیں؟ آپ ﷺ‎ نے فرمایا:
”آدمی ان کے ساتھ ہوگا جس سے اس کی محبت ہوگی۔“
(صحیح بخاری: 6169)

اللہ کی رضا کے لیے مسلمان بھائی، دوست اور رشتہ دار کی ملاقات کو جانا بافضیلت عمل ہے، اس سے اللہ کی محبت حاصل ہوتی ہے۔ مگر دنیا کے لالچ، خود غرضی، بلاوجہ مصروفیت اور تکلفات نے ہمیں اس نیکی سے محروم کر دیا ہے۔
محبت اور دوستی کا معیار اسلام اور ایمان کو بنائیے اور پھر ان سے تعلق رکھیے، یہ رب تعالیٰ کی محبت بہترین ذریعہ ہے۔ اللہ ہمیں اخلاص نصیب فرمائے، آمین!

 محمد ارسلان الزبیری