سوال (811)

سیدنا عباس رَضِيَ اللهُ عَنْه سے روایت ہے کہ آپ نے رسول اکرم صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم سے عرض کی ” یا رسول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم! مجھے تو آپ کی نبوت کی نشانیوں نے آپ کے دین میں داخل ہونے کی دعوت دی تھی ، میں نے دیکھا کہ آپ بچپن میں جھولے میں چاند سے باتیں کرتے اور اپنی انگلی سے اس کی جانب اشارہ کرتے تو جس طرف آپ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم اشارہ فرماتے ، چاند اس جانب جھک جاتا ۔ حُضور پُر نور صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے فرمایا : ” میں چاند سے باتیں کرتا تھا اور چاند مجھ سے باتیں کرتا تھا اور وہ مجھے رونے سے بہلاتا تھا اور جب چاند عرش الٰہی کے نیچے سجدہ کرتا ، اس وقت میں اُس کی تنسیخ کرنے کی آواز سنا کرتا تھا ۔
اس روایت کی تصدیق فرمادیں ؟

جواب

یہ روایت کتب حدیث کی کتابوں میں نہیں پائی جاتی ہے ، باقی اس حدیث کو عبد الرحمن بن عبد السلام الصفوري نے اپنی کتاب “نزهة المجالس ومنتخب النفائس” میں ذکر کیا ہے ، اس کتاب میں اکثر احادیث موضوع ہیں ، جن کی اصل نہیں ہے ، اسی طرح جلال الدين السيوطي نے اپنی کتاب “الحاوي للفتاوي” میں ذکر کیا ہے ، لیکن اس کی سند بیان نہیں کی ہے ، لہذا اس حدیث کی اصل نہیں ہے۔ والله أعلم.

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ