سوال (1047)

اگر آدمی نماز فجر کے بعد بیدار ہو تو کیا بغیر سحری کے روزہ رکھ سکتا ہے؟

جواب

اگر غروبِ آفتاب کے بعد روزے کی نیت باندھی تھی ، تو بغیر سحری کھائے روزہ صحیح ہے ، کیونکہ سحری کھانا واجب نہیں ہے ، بعض علماء تمام ماہ رمضان کے لیے ایک نیت کافی بتاتے ہیں۔ امام احمد سے ایک روایت یہی ہے۔ امام مالک کا بھی یہی مذہب ہے۔ شیخ عثیمین نے اسے اختیار کیا ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

ایک عاقل بالغ مسلمان کی آغاز رمضان سے ہی یہ نیت ہوتی ہے کہ اللہ کی توفیق سے میں سارے روزے رکھوں گا۔ اور ہر روز اس کے ذہن میں یہی خیال رہتا اور ہوتا ہے کہ کل روزہ رکھنا ہے۔ اور اس کے لیے مناسب تیاری بھی کرتا ہے۔ البتہ کسی شرعی عذر کی بناء پر روزہ نہ رکھنا ہو تو سپیشل نیت کرتا ہے کہ میں آج فلاں عذر کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا ہوں۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

سحری مستحب ہے۔اس کی ترغیب دلائی گئی ہے ، لیکن اگر کسی آدمی کی روزہ کی نیت ہے اور سحری تاخیر کی وجہ سے رہ جائے تو روزہ صحیح ہے ، رمضان کے روزے کی نیت رات ہی کو کرنا ضروری ہے ، اس کی علماء کا اختلاف ہے کہ ہر روزے کی نیت مستحضر ہو یا رمضان کے شروع میں کی گئی نیت کہ سارا رمضان روزہ دار رہوں گا کافی ہے ، صحیح یہ ہے جیسے کہ شیخ سعیدی نے بھی فرمایا کہ رمضان ہوتے ہی ایک مسلمان کی نیت ہوتی ہے وہ رمضان کے روزے رکھے گا ، پھر پورا رمضان اس نیت کی سعی میں گزرتا ہے ، قیام کرنا سحری کے لئے اہتمام کرنا بیدار ہونا ، یہ سب نیت کے مظاہر ہی ہیں واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ