اس وقت نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں دل کی بیماری کے مریض بڑھتے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں یہ تعداد اب بہت زیادہ تشویش ناک حد تک بڑھتی جارہی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے گرد و نواح میں امراض قلب کی وجہ سے نوجوانوں کی اموات میں پریشان کن اضافہ ہو رہا ہے۔ جب کہ پہلے ایسے کیسز اس تعداد میں نہیں پائے جاتے تھے۔ ماہرین طب کے مطابق اس کی بنیادی وجہ نوجوانوں میں پائی جانے والی منفی عادات اور غیر صحت مندانہ طرز زندگی ہے۔

ایک سروے میں تشویشناک اعداد و شمار بتائے گئے ہیں۔ جس کے مطابق پاکستان میں ہونے والی اموات کا  30 سے 40 فیصد سبب دل کے امراض ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ورزش نہ کرنا اور جسمانی محنت و مشقت کا زندگی میں نہ ہونا قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ  موٹاپہ، شوگر، کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جانا، ہائی بلڈ پریشر اور عدم تحرک اور زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا ہے۔ جبکہ غیر معیاری اور مضر صحت خوراک، صحتمند لائف سٹائل کا نہ ہونا اور بڑھتی ہوئی سگریٹ نوشی کو بھی اس کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس سلسلے میں امریکی ہارورڈ یونیورسٹی  نے ایک تازہ ترین رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق دل کے امراض کا یہ بڑھتا رجحان 20، 30 اور 40 برس کی عمر کے نوجوانوں میں زیادہ پایا جانے لگا ہے جو کہ ایک قابل تشویش امر ہے۔

اس بیماری سے بچنے کےلیے طبی ماہرین نے  نوجوانوں کو  تجویز دی گئی ہے کہ روزمرہ کی زندگی میں جسمانی سرگرمیوں کو بڑھائیں، متحرک زندگی اپنائیں، کھیلوں میں دلچسپی لیں۔ خود کو متحرک ایکٹیویٹی میں مشغول رکھیں۔

ماہرین کے مطابق نوجوانوں سمیت دیگر عمر کے افراد کو بھی چاہیے کہ روزانہ 30 سے 40 منٹ تک جسمانی ورزش کریں۔ روزانہ کسی ایک کھیل کی سرگرمی میں حصہ لیں۔ متوازن غذا کا استعمال کریں اور سگریٹ نوشی سے اجتناب کریں۔

ماہرین صحت نے اس بارے تلقین کی ہے کہ نوجوانوں میں راحت طلب  طرزِ زندگی کے رجحان کو کم  کرنا ہوگا۔ نوجوان  سائیکل چلائیں، سائیکل کے ساتھ ساتھ پیدل سفر طے کرنے کی عادت اپنائیں۔ اس وجہ سے جسمانی صحت میں بہتری آئے گی اور امراض قلب سمیت دیگر کئی بیماریوں سے بچا جا سکے گا۔