صدور حفظ سسٹم کے ایک اور طالبعلم کی تکمیلِ حفظِ قرآن
الحمد للہ رب العالمین۔ آج 11 ربیع الاول العلماء انسٹیٹیوٹ کے تحت چلنے والے ادارے صدور حفظ سسٹم کے سعادت مند بیٹے سہیل مشتاق نے حفظ قرآن کی تکمیل کے موقع پر اپنے اساتذہ، والد محترم اور ادارے کے مدیر فضیلة الشیخ حافظ خضر حیات صاحب کو آخری سبق سنایا۔
اس سے بڑھ کر زندگی میں خوشی کے لمحے اور کونسے ہوسکتے ہیں..؟!
صبغة الله ومن أحسن من الله صبغة
اللہ کے رنگ میں رنگے جاؤ، اللہ کے رنگ سے بڑھ کر کون سا رنگ ہو سکتا ہے؟
الحمد للہ، اللہ تعالیٰ کا یہ بہت بڑا کرم ہے کہ عرصہ ڈیڑھ سال میں ادارے کا یہ تیسرا طالبعلم اس مقام پر فائز ہوا، جو کہ اللہ کی توفیق کے بغیر ممکن ہی نہیں تھا۔
باوجودیکہ ادارے کو بعض مشکلات درپیش رہیں، ابھی تعمیراتی کام بھی چل رہا ہے، لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ کی رحمت و توفیق سے پڑھائی کا سلسلہ مکمل زور و شور سے جاری ہے، مزید رمضان تک امید ہے تکمیلِ قرآن کرنے والے بچوں کی تعداد دس کے قریب ہو جائے گی. ان شاءاللہ.
یہ بالکل سادہ مگر سعادت و برکتوں سے معمور تقریب تھی، جس میں بچے نے اپنا سبق سنایا، اس کے بعد بچے کے والد محترم (مولانا مشتاق احمد سلفی حفظہ اللہ) نے اپنے جذبات کا اظہار کیا، ان کی خوشی دیدنی تھی، جو لفظوں سے زیادہ چہرے کے تاثرات سے چھلک رہی تھی، جس میں انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے نے 12 پارے پہلے مختلف اداروں میں حفظ کیے تھے، جبکہ 18 پارے اس ادارے میں کیے ہیں، صدور حفظ سسٹم اور دیگر اداروں کی کارکردگی میں نمایاں فرق تھا، گاؤں میں ہونے کے باوجود ادارے کا نظم و نسق، پڑھانے کا طریقہ، بچوں کی نفسیات اور مزاج کو سمجھ کر اسے ڈیل کرنا، یہ سب وہ امور ہیں، جو اس ادارے کے روشن مستقبل کی نوید ہیں۔
بعد میں ادارے کے مدیر فضیلۃ الشیخ حافظ خضرحیات صاحب نے بچے، اس کے والد محترم اور اساتذہ کو مبارکباد دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم بچوں کے تعلیمی معیار کے ساتھ ساتھ ان کے لیے سہولیات کو بہتر کرنے کے لیے بھی مسلسل تگ و دو کر رہے ہیں۔
اور ہمارا یہ عزم ہے کہ یہ بچے جس طرح ہمارے سامنے کھڑے ہو کر بڑے اطمینان سے سبق سنا لیتے ہیں، یہ اسی اعتماد کے ساتھ منبر و محراب میں بھی کھڑے ہوں، نیشنل و انٹرنیشنل مسابقوں میں بھی حصہ لیں، ٹی وی چینلز اور پروگرام میں شرکت کرنے کی ضرورت محسوس ہو، تو بغیر کسی جھجک اور گھبراہٹ اپنی کارکردگی دکھا سکیں۔ اور سب سے بڑی بات یہ کہ قرآن کریم فرقان حمید کے اصل مقصد یعنی قرآن کی تعلیمات کو اپنے اوپر لاگو کرنا اور پھر معاشرے کی اصلاح کے لیے تگ و دو کرنا، یہ بچے اس مشن کو لے کر یہاں سے نکلیں گے. ان شاءاللہ
آپ نے مزید فرمایا کہ رمضان کے بعد نئے تعلیمی سال سے حفظ کے ساتھ ساتھ تجوید و درس نظامی کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے گا، ان شاءاللہ تاکہ یہاں سے حفظ کرنے والے بچوں کے لیے اسی گاؤں میں مکمل تعلیم و تربیت کا انتظام ہو اور انہیں کہیں باہر جانے کی ضرورت محسوس نہ ہو۔
اللہ تعالی اس ادارے کو دن دگنی رات چگنی ترقی عطا فرمائے، اور اس کے اساتذہ، ذمہ داران اور معاونین کی محنتوں، کاوشوں کو شرفِ قبولیت سے نوازے۔
یہ بھی پڑھیں: صدور حفظ سسٹم، سہ ماہاہی تقریبِ نتائج و تقسیم انعامات