پنجاب حکومت نے  حفاظ کے اضافی نمبرز ختم کردیے۔ جس وجہ سے طلبا میں شدید مایوسی اور غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس بات کا علم اس وقت ہوا جب میڈیکل کے طلبا کے میرٹ بناتے وقت حفاظ کو اضافی نمبرز نہ دیے گئے۔ حکومت کے اس اسلام اور دین مخالف رویے پر ہر جگہ شدید مزمت کی جارہی ہے۔

وفاق المدارس السلفیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ پروفیسر یاسین ظفر نے حفاظ قرآن کے اضافی نمبرز کے خاتمے کو افسوسناک قرار دیاہے۔  انہوں نے کہا کہ مختلف حیلے بہانوں سے پاکستان کی اسلامی شناخت کو ختم کرنے اور نظریہ پاکستان سے انحراف کی کوشش کی جا رہی ہے جو کسی طور پر قابل برداشت نہیں ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ حفاظ بچوں کے اضافی نمبرز بحال کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، حکومت پنجاب(میڈیکل ایجوکیشن ونگ )کی جانب سے 27 ستمبر2023 کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا جس میں ملک بھر کے تمام میڈیکل کالجز کے داخلے میں شریک حفاظ طلبہ و طالبات کے حفظ قرآن کریم کے اضافی نمبرز کو ختم کر دیا گیا جس پر ملک بھر میں غم و غصہ اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اگر اس طرح کے اقدام کرے گا تو اہل قرآن کی حوصلہ افزائی کون کرے گا۔ پاکستان آرمی کے چیف بھی حافظ قرآن ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ حفظ کرنے کے لیے کتنی محنت کرنا پڑتی ہے۔ پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ بچے حٖفظ کرتے ہیں۔

ان کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اس فیصلے کو واپس نہ لیا تو وفاق المدارس کی مشاورت سے راست اقدام کرنے کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے پنجاب حکومت کے حٖفاظ کے اضافی نمبر ختم کرنے کے عمل کی شدید مزمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے پر زور دیا۔