تعارف الشیخ قاری محمد ذکی یوسف البہتیمی رحمہ اللہ
پیدائش
محمد ذکی یوسف البہتیمی، جنہیں کامل یوسف البہتیمی (1922-1969) کے نام سے جانا جاتا ہے۔
شیخ محمد ذکی یوسف البہتیمی 6 اپریل 1922 کو البیتیم کے ایک محلے مصر میں پیدا ہوئے۔
آپ کے والد محترم جو کہ خود بھی قرآن کے قاری تھے، انہوں نے اپنے لخت جگر کو شروع سے ہی قرآن کریم کی تعلیم دلانے کی طرف توجہ دی۔
ابھی آپ صرف چھ برس کے تھے تو انھوں نے گاؤں کے ایک مقامی مدرسہ میں داخل کرا دیا، آپ نے دس سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی قرآن حفظ کر لیا اور شہر میں ایک مشہور قاری بن گئے۔
آپ کی شہرت
شیخ البہتیمی نے ریڈیو میں بطور مصدقہ قاری شامل ہونے میں دیر کر دی تھی جب تک کہ شیخ محمد السیفی اور علی حزین نے انہیں اس امتحان میں حصہ لینے کی ضرورت پر قائل نہیں کیا اور وہ امتیاز کے ساتھ پاس ہو گئے اور مصری ریڈیو نے نومبر کو ان کے ساتھ معاہدہ کیا۔ اور پھر وہ قاہرہ کے تحریر اسکوائر میں عمر مکرم مسجد میں اور ریپبلکن پیلس کے پیش رو امام کے طور پر مقرر ہوئے۔
فلسطین میں
1943 میں، شیخ البہتیمی نے فلسطین کا دورہ کیا اور وہاں کم از کم تین سال مقیم رہے، اس دوران ان کی ملاقات اپنے ساتھی قاری شیخ “محمد فرید السندونی” سے ہوئی۔
تلاوت قرآن کریم کی ریکارڈنگ
اپنے سفر کے دوران انہوں نے عرب ممالک کے ریڈیو اسٹیشنوں پر قرآن کی نایاب ریکارڈنگ کی اور سنہ 1964 میں وزارت اوقاف میں سپریم کونسل برائے اسلامی امور کے لیے تلاوت قرآن کا نصف قرآن کریم ریکارڈ کیا۔
وفات
البہتیمی 6 فروری 1969 کو 47 سال کی عمر میں مصری ریڈیو پر تلاوت اور دعاؤں کا خزانہ چھوڑ کر انتقال کر گئے۔ مصر کے صدر جمال عبدالناصر نے فوج کو حکم دیا کہ وہ شیخ کا مکمل پروٹوکول دیں نیز فوج کی سربراہی میں جنازہ ادا کریں جس میں ان کے ہزاروں مداحوں نے شرکت کی۔
آپ کی تلاوتیں صدقہ جاریہ
ان کے انتقال کے بعد، اس کی آواز کے شائقین نے آپ کے ورثے کو محفوظ کرنے کے لیے ایک انجمن قائم کی، جو قاہرہ کے عبیدین محلے میں واقع ہے، یہ انجمن آپ کی آواز کی کچھ نایاب ریکارڈنگ حاصل کرتی ہے اور اسے پوری دنیا میں نشر کیا جاتا ہے تاکہ وہ آپ کے لیے صدقہ جاریہ بن سکے۔
اللّٰہ تعالیٰ آپ کی قبر پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین
(خادم القرآن قاری محمد عبداللہ عزام)