سوال (2549)

اگر کوئی شخص قسطوں پر پلاٹ خریدنا چاہے، مگر کمپنی کی طرف سے معاہدے میں یہ شرط رکھی جائے کہ قسط لیٹ ہونے کی صورت میں خریدار پر جرمانہ عائد ہوگا تو کیا ایسے معاہدے پر دستخط کرنا شرعا جائز ہوگا ؟ خواہ خریدار قسط لیٹ نہ ہونے دے اور جرمانہ ادا کرنا ہی نہ پڑے؟

جواب

سودی معاہدے پر دستخط کرنا جائز نہیں۔

“ولا تعاونوا على الاثم والعدوان”

یہ دستخط اس غیر شرعی معاملے پر کم از کم تعاون تو ہے۔

“لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وشاهديه وكاتبه”

اس سودی معاہدے پر دستخط کرنے والے کا کاتب اور شاہد کی فہرست میں داخل ہونے کا خدشہ ہے، اسی طرح مستقبل کا کسی کو کچھ نہیں پتہ ہو سکتا ہے کہ یہ کسی قسط میں تاخیر کا شکار ہو جائے! تب یہ کیا کرے گا؟ اس معاملے پر دستخط کرنے والا گویا کہ ممنوع چراگاہ کے گرد اپنے جانور چرانے والا ہے کہ قریب ہے اس کے جانور اس چراگاہ میں چر لیں۔ اسی طرح اس غیر شرعی معاملے پر دستخط کرنا اس معاملے پر رضا مندی کا اظہار ہے اور یہ جائز نہیں۔
واللہ اعلم۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ