سوال (1030)

کیا رمضان المبارک میں عمرہ کرنے کی یہ فضیلت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کے اس نے میرے ساتھ حج کیا ہے ۔

جواب

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“لَمَّا رَجَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حَجَّتِهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ لِأُمِّ سِنَانٍ الْأَنْصَارِيَّةِ:‏‏‏‏ مَا مَنَعَكِ مِنَ الْحَجِّ ؟ قَالَتْ:‏‏‏‏ أَبُو فُلَانٍ تَعْنِي زَوْجَهَا، ‏‏‏‏‏‏كَانَ لَهُ نَاضِحَانِ حَجَّ عَلَى أَحَدِهِمَا، ‏‏‏‏‏‏وَالْآخَرُ يَسْقِي أَرْضًا لَنَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ تَقْضِي حَجَّةً، ‏‏‏‏‏‏أَوْ حَجَّةً مَعِي”[صحيح البخاري : 1863]

«جب رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع سے واپس ہوئے تو آپ ﷺ نے ام سنان انصاریہ عورت ؓ سے دریافت فرمایا کہ تو حج کرنے نہیں گئی؟ انہوں نے عرض کی کہ فلاں کے باپ یعنی میرے خاوند کے پاس دو اونٹ پانی پلانے کے تھے ایک پر تو خود حج کو چلے گئے اور دوسرا ہماری زمین سیراب کرتا ہے۔ آپ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے»

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ