سوال (1293)

کیا صدقہ فطر نقدی میں دینا درست ہے؟

جواب

نقدی میں بھی فطرانہ ادا کیا جاسکتا ہے جس کا استدلال صحیح البخاری حدیث نمبر 1448 سے کیا جاسکتا ہے ۔

فضیلۃ الباحث عمر احتشام حفظہ اللہ

کیا اس حدیث میں نقدی کا ذکر ہے یا درہم و دینار کا؟

فضیلۃ العالم عبدالمنان المدنی حفظہ اللہ

علماء کرام کا اگرچہ اس بارے اختلاف ہے، دونوں طرف دلائل موجود ہیں، جنس کے بارے کسی کا اختلاف نہیں۔ لہذا اس بارے سختی نہیں کرنی چاہیے۔ مساکین کی سہولت کو مند نظر رکھنا زیادہ مناسب لگتا ہے۔

فضیلۃ العالم عبد الرحیم حفظہ اللہ

شیخ محترم معذرت کے ساتھ بات کرنے لگا ہوں:
جب حدیث میں مساکین کے کھانے کا ذکر موجود ہے تو پھر ادھر جنس کی جگہ کچھ اور بھی ذکر کر دینا تھا نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے اور حیرت کی بات ہے اصل کے ہوتے ہوئے ہم نے حنفیوں والا طرز کیوں اپنا لیا ہے کہ اصل پر قیاس کو ترجیح دے رہے ہیں۔

فضیلۃ الباحث حسین سہیل حفظہ اللہ

بعض فقہی مسائل ایسے ہیں جن میں صحابہ وتابعین اور سلف امت سے وسعت ثابت ہے وہ اختلاف کے باوجود تشدد نہیں کرتے تھے اور ایک دوسرے پر فتوے نہیں لگاتے تھے لیکن ہمارے ہاں ان مسائل میں بھی بہت تشدد سے کام لیا جاتا ہے ۔
صدقہ فطر میں جنس ہی دینی ہے یا قیمت بھی دے سکتے ہیں اس میں اختلاف ہے ۔ قیمت کی ادائیگی کے جواز پر تقریباً تابعین کا اتفاق ہے ۔
عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے اپنے عمال کی طرف لکھا کہ صدقہ فطر میں ایک صاع یا اس کی قیمت وصول کریں ۔
امام ابو اسحاق رحمہ اللہ فرماتے ہیں

“أدركتهم وهم يعطون في صدقة رمضان الدراهم بقيمة الطعام”

میں نے لوگوں (تابعین) کو پایا کہ وہ صدقہ فطر میں قیمت ادا کرتے تھے۔
ان آثار کو امام ابو بکر ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے ۔

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ