سوال (201)

میرا ایک دوست لاہور شوکت خانم ہوسپٹل میں کام کرتا ہے ، وہ بتارہا ہے کہ ان کی سیلری میں سے ہر ماہ ایک ہزار روپے کاٹ لیے جاتے ہیں، پھر سال کے آخری میں ہر ماہ کاٹا جانے والا ہزار روپیہ اور ایک ہزار ہسپتال کی طرف سے الگ سے دیا جاتا ہے ۔ ایک کے علاوہ بعض دفعہ اس سے زیادہ بھی دے دیتے ہیں ۔ اس متعلق رہنمائی فرمائیے گا کیا یہ لینے جائز ہیں؟

جواب:

اس کے بارے میں حتمی رائے تو اس کے متعلق درست معلومات حاصل کرکے ہی دی جاسکتی ہے۔ کیونکہ عین ممکن ہے کہ وہ ہزار ہزار ہر ماہ کٹوتی کرکے سال کے آخر میں کچھ اپنی طرف سے پیسے ملا کر دیتے ہوں. اس میں تو کوئی حرج نہیں ۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ جو کٹوتی کرتے ہوں، اس پر سود لگا کر دیتے ہوں، ایسی صورت میں یہ درست نہیں ہوگا۔
سرکاری ملازمین کے لیے جی پی فنڈ کے نام سے ایک فنڈ قائم کیا جاتا ہے، اس میں بھی یہی ہوتا ہے کہ ہر ملازم کی تنخواہ سے کچھ کٹوتی کرتے رہتے ہیں، پھر وہ جب وہ رئٹائر ہوتا ہے، تو اس حساب سے اس پر سود لگا کر اضافی پیسے دیتے ہیں، اس کو بھی مفتیان کرام نے ناجائز ہی قرار دیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ خضر حیات حفظہ اللہ