بیماری میں انسان کے قُوَی کمزور ہو جاتے ہیں۔ خاص کر بخار جیسی بیماری میں انسان بستر سے لگ جاتا ہے، بستر پر کروٹیں لینے کے سوا اسے کوئی کام نہیں ہوتا۔
اس وقت کو بہتر کیسے بنایا جا سکتا ہے؟ اس حوالے سے چند تجاویز پیش خدمت ہیں:
1 – زبان سے اللہ تعالیٰ کا ذکر جاری رکھیں، خواہ تلاوت کی شکل میں ہو یا اوراد و ادعیہ کی شکل مین۔ خاص کر اللہ کی حمد و ثنا بکثرت کریں۔ بیماری اور پریشانی میں اللہ کی تعریف کرنا اتنا سکون اور لطف دیتا ہے کہ اس کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں۔ بیماری جس قدر شدید ہو اس میں اللہ کی تعریف اتنی ہی مٹھاس والی ہوتی ہے۔
2 – مفید غور و فکر میں ذہن استعمال کریں، چاہے آیات کونیہ ہوں، یا قرآنِ کریم کی آیات۔ تفکر ایک بڑی عبادت ہے، جس سے اکثر لوگ غافل ہیں۔ کچھ تو جانتے ہی نہیں تفکر کس میں کریں اور کیسے کریں؟ اور کچھ جانتے ہیں پر غفلت برتتے ہیں۔ تفکر کے لیے کوئی عالم یا فلسفی ہونا ضروری نہیں، بالکل عام آدمی بھی تفکر کر سکتا ہے۔
3 – بیماری کی شدت محسوس ہو تو بیماری کے فضائل کا استحضار کریں۔ تاکہ اللہ کے فضل کی قدر دانی محسوس ہو، اور تقدیر پر شکوے کی نوبت نہ آئے۔
4 – تلاوت یا کوئی درس وغیرہ موبائل پر لگا کر سن لیں۔
5 – کسی اچھی کتاب کا انتخاب کریں، اور اپنے پاس موجود لوگوں میں سے کسی سے کہیں کہ مجھے پڑھ کر سنائے۔ کافی سال پہلے میں کافی بیمار ہوا تو میں نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ ابن ابی الدنیا کی المرض والکفارات سناؤ مجھے۔ وہ میرے پاس بیٹھ کر پڑھنے لگی، اس سے مجھے بہت سکون ملا۔
6 – جو کام آپ کے لٹکے ہوئے ہیں، وہ اگر اس حالت میں ہو سکتے ہیں تو ان کو مکمل کر لیں۔ جیسے کچھ کام صرف موبائل پر کرنے والے ہیں، یا فون کرنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
7 – اگر آپ فون پر بات کر سکتے ہیں تو اس دوران آپ اپنے اقرباء و احباب کو فون کر کے صلہ رحمی بھی کر سکتے ہیں اور تعلق بھی نبھا سکتے ہیں۔
8 – اپنی بیماری میں اپنے مسلمان بیمار بھائیوں کے لیے بھی دعا کریں۔
9 – اگر بیماری میں آپ خود مطالعہ کر سکتے ہیں تو تلاوت کریں، اور مفید کتب پڑھیں۔
10 – کوشش کریں کہ صدقہ بھی کریں، صدقہ آزمائش کو ٹالتا ہے۔

تحریر: مولانا موہب الرحیم حفظہ اللہ