گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے بار بار نہانے کو جی چاہتا ہے۔ بعض لوگ اس کے لیے نہروں، سوئمنگ پولز وغیرہ کا رخ کرتے ہیں۔ اس حوالے سے چند امور کا خیال رکھیں:

  1. پانی میں چھلانگ لگانے اور کودنے کی بجائے، آرام سے چل کر پانی میں داخل ہوں۔ کیونکہ بعض دفعہ پانی میں نیچے لوہے، سیمنٹ یا لکڑی وغیرہ جیسی چیزیں چھپی ہوئی ہوتی ہیں۔ اور چھلانگ لگانے سے کوئی ٹانگ بازو ٹوٹتا ہے، اور بعض دفعہ انسان زندگی سے ہی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔
  2. بعض دفعہ پانی کسی جگہ انسان کی سوچ سے گہرا ہوتا ہے، اور بعض دفعہ اس کے برعکس.. ہر دو صورتوں میں ایسی جگہ پر چھلانگ لگادینا، انسان کے لیے سخت نقصان یا موت کا باعث بنتا ہے۔
  3. چلنے پھرنے سے زیادہ انسان کو تیرنے میں تھکاوٹ ہوتی ہے۔ لہذا نہر پار کرتے ہوئے، اچھی طرح اندازہ لگالیں کہ اتنی دیر آپ تیر سکتے ہیں کہ نہیں.. کتنے لوگ جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے کہ عین درمیان میں جاکر سانس پھول گیا، واپس آنے کی ہمت رہی، نہ پار لگ سکے۔
  4. نہروں میں جہاں پر رکاوٹیں بنا کر پانی نیچے گرایا جارہا ہوتا ہے، وہاں پانی اوپر سے گرنے کی وجہ سے سطح زمین بہت گہری ہوتی ہے۔ بعض دفعہ تو پانی کے طور اطوار سے وہ سب محسوس ہورہا ہوتا ہے، اور لوگ احتیاط کرلیتے ہیں، لیکن بعض دفعہ پانی بالکل پرسکون بہہ رہا ہوتا ہے، جبکہ اس کے نیچے کی خطرناکی واضح نہیں ہوتی۔ ایسی منجدھاروں میں نہانے سے بالکل گریز کریں۔
  5. نہانے کے لیے اکیلے یا چند افراد کی بجائے ایک ٹیم اور گروہ کی شکل میں جائیں، اور کسی بھی ناگہانی آفت سے نپٹنے کے لیے ساتھ کچھ چیزیں لے کر جائیں، تاکہ ایمرجنسی میں آپ اپنے دوست کو بھی بچاسکیں، اور اپنا بھی خیال رکھ سکیں۔ کئی دفعہ یہ خبریں سننے میں آتی ہیں، کہ نہر پر نہاتے نہاتے، کسی ڈوبتے کو بچانے کے لیے ساتھ دو تین اور بھی ڈوب گئے۔
  6. بعض جگہوں پر نہر کے پل کے ساتھ، یا کسی درخت کے ساتھ ایک لمبی رسی باندھ کر چھوڑی ہوئی ہوتی ہے۔ ایسی چیزیں بھی کافی حد تک ممد و معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ بہرصورت موت جب آنی ہے، آنی ہے، لیکن احتیاط کرنا ضروری ہے۔ وقتی فائدہ اور کھیل کود کے لیے زندگی داؤ پر مت لگائیں. اور نہانے کے لیے مناسب اور محفوظ جگہوں کا انتخاب کریں۔
  7. لوگوں کو جان بوجھ کر پانی میں نہ پھینکیں۔ ہر انسان کی طبیعت مختلف ہوتی ہے، بعض دفعہ آپ کا مذاق دوسرے کے لیے کسی بڑی مشکل کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
  8. مرد و زن کے اختلاط والی جگہوں کا بالکل انتخاب نہ کریں۔ بعض سوئمنگ پولز اور نہروں میں حضرات و خواتین اکٹھے نہا رہے ہوتے ہیں، جو کہ شرعی اخلاقی ہر اعتبار سے نامناسب ہے۔ اور کوئی غیرت مند انسان یہ برداشت نہیں کرسکتا۔
  9. خواتین اور بچوں کو اپنی نگرانی میں رکھیں۔ پانی بہت بڑا اغوا کار ہے، لمحوں میں کہاں سے کہاں لے جاتا ہے۔
  10. پارکوں اور سوئمنگ پولز میں بعض دفعہ لمبی لمبی آبشاریں، اور طویل سرنگیں بنائی گئی ہوتی ہیں۔ اگرچہ انہوں نے کافی حد تک لوگوں کی حفاظت کا اہتمام کیا ہوتا ہے۔ لیکن ہرانسان کو اپنی طبیعت اور مزاج کا خیال رکھ کر، ایسی جگہوں سے کودنا یا ان میں داخل ہونا چاہیے۔ کیونکہ بعض دفعہ آکسیجن کی کمی، یا ویسے ہی بلندی سے نیچے آتے، سانس رک جاتا ہے۔ ایسی صورت حال انسان کے لیے کسی مشکل کا باعث بن سکتی ہے۔
  11. نہانے والی جگہ پر کچرا، کوڑا کرکٹ اور بول و براز نہ پھینکیں۔ اور جو نہر شہر میں آبادی کے اندر سے گزر رہی ہے، گٹر اور نالے اس میں گر رہے ہیں، اس کی پاکی نا پاکی الگ بات ہے، لیکن ایسی جگہ پر نہانے سے گریز کریں۔
    بعض لوگ سوئمنگ پولز میں نہاتے ہوئے، اسی کے اندر پیشاب کرتے ہیں، یہ بھی غیر اخلاقی حرکت ہے۔