دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، اللہ تعالی نے انہیں دین کی حفاظت اور اس کی تبلیغ و ترویج کا ذریعہ بننے کی سعادت عطا فرمائی ہے، چودہ سو  سال سے العلماء ورثۃ الانبیاء کے مصداق یہ اس فریضے کو بطریق احسن نبھانے کے لیے پوری تندہی سے محنت و کوشش کر رہے ہیں۔

جبکہ دوسری طرف جو دنیا اور اس کی ضروریات کو پورا کرنے میں لگے ہوئے ہیں، وہ خود کچھ کرنے کی بجائے، مولویوں کو ہی طعنہ دیتے ہیں کہ مسلمان ترقی اور ایجادات کی دوڑ میں دوسروں سے پیچھے رہ گئے ہیں!!

مولوی کا مقصد اگرچہ نت نئی ایجادات نہیں ہیں، لیکن حالات سے نظر آتا ہے، کہ اس طرف بھی اللہ تعالی نے صفوں پر بیٹھ کر پڑھنے والے دینی مدارس کے طلبہ کو ہی سرخرو کرنا ہے، جیسا کہ اس کی تازہ ترین مثال سامنے آئی ہے کہ اللہ کے فضل سے مدرسے کے طلبہ ایک بار پھر قومی چیمپئن بن گئے۔

اطلاعات کے مطابق معروف دینی ادارے بیت السلام کے طلبہ نے انجینئرنگ مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔
سفید شلوار قمیص میں ملبوس سروں پر عمامے سجائے مدرسے کے طلبہ درجنوں اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کے اسٹوڈنٹس کو انجینئرنگ کے مقابلے میں مات دے کر ایک بار پھر چیمپئن بن گئے، اور اس بار پھر دینی مدارس کا نام روشن کردیا۔

اس سلسلے میں مدارس مخالف اور سیکولر حضرات کی طرف سے یہ طعنہ بھی اب ختم ہوا کہ مدارس سے انجینئر کیوں نہیں نکلتے ہیں!! یہ انجینئر جب نکلے ہیں تو  ان کا مقابلہ نہیں ہو سکا۔

جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں NUST University Islamabad کے زیر انتظام قومی سطح پر روبوٹک مقابلے کا انعقاد کیا گیا، جس میں بیت السلام (تلہ گنگ) کے طلباء نے بھی شرکت کی اور درجنوں اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کے اسٹوڈنٹس کو اس مقابلے میں شکست دے کر ایک بار پھر چیمپئن بنے اور دینی مدارس کا نام روشن کردیا۔

یہ جیت اس وقت سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنی ہوئی ہے، ‏اس سے پہلے بھی جب ان طلبہ کی نسٹ یونیورسٹی میں انجینئرنگ مقابلے میں شاندار انٹری ہوئی تو میڈیا اور سوشل میڈیا میں ان کا کافی چرچا رہا، سر پر عمامہ سجائے اور شلوار قمیض زیب تن کیے طلبائے مدارس جب یونیورسٹی میں داخل ہوئے تو ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن گئے۔ مدرسے کے شہزادے ہاتھوں میں اپنے تیار کردہ روبوٹ تھامے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پہنچے تو سب حیران اور ششدر رہ گئے۔ یاد رہے کہ جامعہ بیت السلام کے طلبہ پہلے بھی کئی ایک کمپٹیشنز میں یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس سے مقابلے جیت چکے ہیں۔