استاذ العلماء مولانا عبدالخالق سلفی رحمہ اللہ تعالیٰ میاں موسی کے گھر 1929ء میں موضع ایوان تحصیل فروز پور بھارت میں پیدا ہوئے، دو سال کی عمر میں والد گرامی کے سایہ عاطفت سے محروم ہوگئے، والدہ محترمہ نیک سیرت اور شب زندہ دار معلمہ تھیں انہوں نے گاؤں میں بے شمار طلباء و طالبات کو قرآن پاک ناظرہ پڑھایا، اللہ تعالی کی خاص رحمت سے والدہ محترمہ نے انہیں دینی تعلیم پر لگا دیا بڑی دلجمعی سے پڑھائی پر توجہ دی اللہ تعالی نے ان کو کامیابیوں سے نوازا پھر ساری زندگی دین اسلام کی دعوت و تبلیغ اور تدریس میں گزار دی،
حصول علم کے لیے درج ذیل مساجد و مدارس کا رخ کیا:
مرکزی مسجد اہلحدیث شیخاں والی چونیاں ، دارالحدیث جامعہ کمالیہ منڈی راجووال اوکاڑہ ، دارالقرآن والحدیث جھوک دادو ضلع فیصل آباد میں بخاری شریف شیخ الحدیث مولانا محمد یعقوب سے انیس سو اکسٹھ میں پڑھ کر فارغ التحصیل ہوئے۔
مشہور اساتذہ کرام میں سے!
شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف راجووالوی ، مولانا حافظ احمداللہ بڈھیمالوی ، مولانا محمد حسین جھوک دادو والے ،حافظ مختار احمد ،مولانا سیف اللہ محدث دہلوی ، مولانا محمد صدیق کرپالوی ، مولانا محمد باقر ، شیخ الحدیث و التفسیر مولانا محمد یعقوب شامل ہیں۔
رفقائے مدارس :
مولانا محمد رفیق سلفی مدرسہ جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ ،شیخ الحدیث مولانا عتیق اللہ ماموں کانجن ضلع فیصل آباد ،مولانا عبداللہ نثار کالونی فیصل آباد وغیرہم
امامت و خطابت اور تدریس درج ذیل مقامات پر کی:
مسجد قدس اہلحدیث محلہ اسلام پورہ تاندلیاوالا ، مرکزی مسجد اہلحدیث شیخ سعد کالو والا ضلع قصور ،مرکزی مسجد اہلحدیث ڈہولن ہٹھاڑ ضلع قصور اور محمدی مسجد اہلحدیث کھڈیاں خاص کے بعد دارالاسلام السلفیہ کی بنیاد رکھ کر دینی تعلیم کا باقاعدہ آغاز کیا۔
ہمارے گاؤں ڈہولن ہٹھاڑ ضلع قصور میں دینی علوم کی درسگاہ کا آغاز کیا میرے ابتدائی استاد حافظ مشتاق احمد صاحب (ناظم مدرسہ دارالاسلام ڈہولن ہٹھاڑ) نے بخاری شریف شیخ الحدیث عبدالخالق سلفی رحمہ اللہ سے پڑھی یہاں ان کے ابتدائی شاگردوں میں گاؤں کے لوگوں کے علاوہ مولانا محمد یعقوب روڈے منڈی عثمان والا اور مولانا حافظ محمد منیر پیال کلاں والے رحمھما اللہ تعالی قابل ذکر ہیں۔
موصوف کی اولاد : چھ بیٹیاں شادی شدہ اور صاحب اولاد ہیں چار بیٹیاں مکمل قرآن مجید کی حافظہ ہیں ، تین بیٹے قاری عبیداللہ احسن ،حکیم مولانا عنایت اللہ سلفی ،پروفیسر قاری سیف اللہ ساجد حفظہم اللہ ماشاءاللہ سب دینی کاموں میں مصروف ہیں۔
الحمدلله مدرسہ دارالاسلام ڈہولن ہٹھاڑ میں دوران تعلیم 2001 سے 2009 تک جامع مسجد اہل حدیث کچہ پکہ خورد میں صبح کے ٹائم اپنے گاؤں ڈہولن سے آکر بچوں کو قرآن کریم کی تعلیم دیتا رہا ہوں، اس دوران تقریباﹰ 2003 میں مولانا عبدالخالق سلفی صاحب رحمہ اللہ نے اپنے مدرسہ دارالاسلام السلفیہ کھڈیاں خاص کے ساتھ تعاون کے سلسلہ میں کچہ پکہ خورد کی جامع مسجد میں نماز فجر کے بعد درس دیا اور چندے کا اعلان کیا ناشتے کے بعد میں نے موصوف سے کہا کہ مجھے کوئی نصیحت کریں جو زندگی بھر کام آئے شیخ صاحب فرمانے لگے بیٹا قرآن کریم کا ترجمہ خوب یاد کر لیں جہاں کہیں کبھی درس و خطبہ جمعہ کے لئے جائیں تو تیاری کے لئے زیادہ کتابوں کی ضرورت نہیں پڑے گی آپ قرآن کریم کا ایک رکوع پڑھ کر بیان کر سکتے ہیں الحمدلله مجھے اس نصیحت پر عمل کا بہت زیادہ فائدہ ہورہا ہے، اس دن سے مولانا کی محبت میرے دل میں بیٹھ گئی چند دن بعد میں شیخ محترم کی خدمت میں کھڈیاں خاص حاضر ہوا، مجھے نصیحت کے طور پر فرمانے لگے بیٹا آپ صبح کے وقت کچہ پکہ میں بچوں کو پڑھانے جاتے ہیں وہ چھوڑ دیں اور اپنی پڑھائی پر دھیان دیں تاکہ علم میں رسوخ پیدا ہو جائے پھر ساری زندگی پڑھاتے ہی رہنا ہے میں نے وہی وعدہ کیا کہ آپ کی بات پر عمل کروں گا، جب میں رخصت ہونے کے لئے اٹھا تو بابا جی فرمانے لگے بیٹا پڑھانا نا چھوڑنا، دونوں کام کرتا رہ اللہ تعالی آپ سے اپنے دین کا کام لے رہا ہے اور لیتا رہے گا میرے کہنے پہ بچوں کو قرآن کریم پڑھانا نہ چھوڑیں میں نے وعدہ کرتے ہوئے عرض کی کہ مجھے پڑھانے کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ صبح کی نماز کے بعد سونے کی عادت نہیں پڑی میرے کلاس فیلوز ابھی سستی اور کاہلی سے اٹھ کر کلاس میں آنے کی تیاری میں ہاتھ منہ دھو رہے ہوتے ہیں میں الحمدلله نماز فجر اپنے محلے کی مسجد میں پڑھا کر سائیکل پر کچہ پکہ گاؤں مسجد میں بچوں کو پڑھا کر مدرسے میں پڑھائی شروع ہونے سے پہلے پہنچ جاتا ہوں ، موصوف نے مجھے بہت دعائیں دیں اور حوصلہ افزائی فرمائی،
جامع مسجد اہل حدیث کچا پکا خورد کے امام و خطیب مولانا محمد اسلم صاحب حفظہ اللہ بھی مولانا مرحوم کے شاگرد ہیں صبح کے وقت سبزی منڈی جاتے تو شیخ الحدیث صاحب سے سبق پڑھ کر آتے تھے۔
شیخ الحدیث رحمہ اللہ کے بہت سے شاگرد ہیں جنہوں نے آپ سے علم دین حاصل کیا ہے اللہ رب العزت تمام شاگردوں کو آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنائے۔
آج بروز منگل (14 مارچ 2023) اڑھائی بجے کھڈیاں خاص ضلع قصور میں بہت بڑا جنازہ ہوا، امامت کے فرائض شیخ الحدیث حافظ محمد امین یعقوب اوڈاں والا نے سر انجام دیے کثیر تعداد میں علماء و مشائخ اور طلباء و طالبات، سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت فرمائی
اللہ تعالی شیخ محترم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء کرے۔
آمین برحمتک یا ارحم الرحمین

محمد مرتضی ساجد