شیخین سے دلی دکھ اور اظہار تعزیت

مولانا عبدالرشید حجازی صاحب اور صاحبزادہ برق توحیدی صاحب جو دونوں جاں بحق معصوموں کے بالترتیب دادا اور نانا ہیں۔ ان سے بچوں کی فوڈ پوائزن سے وفات پر تعزیت کی گئی۔ حضرت حافظ مقصود احمد نے بتایا کہ دونوں اس وقت تعزیتی مجلس میں موجود ہیں۔ شیخین کو صبر و ثبات میں پایا راضی برضا پایا۔
اور یہی مومن کی شان ہے۔ باذن اللہ جنت میں بیت الحمد کے شایان شان ہیں۔ اللہ کریم شیخین کریمین اور ان کے خاندانوں کو اور مرحومین کے تمام متعلقین مولانا عبدالصمد معاذ، عزیزم شیخین توحیدی وغیرھم کو بھی صابرین و شاکرین میں شامل فرمائے۔ اور والدین کو نعم البدل عطا فرمائے۔ اللہ کریم جمیع اہل ایمان کو اس قسم کی اچانک آفات و بلیات سے محفوظ فرمائے ۔
سچی بات تو یہ ہے کہ ہمارے اہل خانہ نے بھی اس غم ناک خبر اپنے ذاتی محسوسات کی طرح محسوس کیا۔
اللہ جنت کے ان پھولوں کو اپنے والدین اور جمیع متعلقین کے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنائے۔ آمین برحمتک یا ارحم الراحمین
اِذَا مَاتَ وَ لَدُ الْعَبْدِ قَالَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ لِمَلآئِکَتِهٖ: قَبِضْتُمْ وَ لَدَعَبْدِی فَیَقُوْلُوْنَ: نَعَمْ، فَیَقُوْلُ: قَبِضْتُمْ ثَمْرَةَ فُؤَادِهٖ فَیَقُوْلُوْنَ: نَعَمْ، فَیَقُوْلُ: مَاذَا قَالَ عَبْدِی؟ فَیَقُوْلُوْنَ: حَمِدَکَ وَاسْتَرْجَعَ، فَیَقُوْلُ: اُبْنُوا لِعَبْدِی بَیْتًا فِی الْجَنَّةِ وَ سَمَّوْهُ بَیْتَ الْحَمْدِ.
جب مسلمان کا بچہ فوت ہوجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتا ہے: تم نے میرے بندے کے بچے کی روح قبض کرلی۔ عرض کرتے ہیں: ہاں۔ فرمایا: تم نے اسکے دل کا پھل توڑ لیا؟ عرض کرتے ہیں: ہاں ، فرماتا ہے: پھر میرے بندے نے کیا کہا؟ عرض کرتے ہیں: تیرا شکر کیا اور ’انا للہ و انا الیہ راجعون‘ پڑھا۔ فرماتا ہے میرے بندے کیلئے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اسکا نام حمد کا مکان رکھو۔
احمد بن حنبل، المسند، 4: 415

شریک غم
حافظ عبدالاعلے درانی ۔ بریڈفورڈ ۔ برطانیہ