سوال

ایک مریض جسکا بچنا ڈاکٹروں کے ہاں ممکن نہیں وینٹیلیٹر پر ہے ، اگر وینٹیلیٹر ہٹا لیا جائے تو کافی تکلیف میں جان نکلے گی ، اور دوسرا آپشن ہے کہ مارفین لگا کر یعنی نشہ آور ادویات دے دی جائے ۔ جس سے تھوڑی دیر بعد اس مریض کی death ہو جائے گی ۔ شرعی طور پر کونسا طریقہ اختیار کرنا چاہیے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

مارفین تو افیو ن کی ایک قسم ہے، جس کا استعمال کرنا جائز نہیں، الا یہ کہ انسان کے لیے اس حرام کے علاوہ کوئی اور راستہ نہ ہو، اور اس سے اس کے بچنے کا امکان ہو۔ محض موت کی سختی سے بچنے کے لیے یہ اقدام درست نہیں ہے۔کیونکہ موت کی سختیوں سے بچنے کے لیے کوئی ناجائز اقدام کرنا درست نہیں ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک جنگ میں، ایک آدمی نے بڑے جذبے اور دلیری سے معرکہ لڑا، لیکن زخمی ہوا، تو تکلیف برداشت نہ کرسکنے کے باعث، اس نے خود کشی کرلی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ جہنمی ہے۔ [صحیح بخاری:2898]

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرؤف سندھو حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ