سوال (2574)

میری عمر بائیس سال ہے، میں ایک مجود قاری ہوں، میں شادی شدہ بھی نہیں ہوں، ایک ادارے میں میں نوجوان لڑکیوں کو پڑھاتا ہوں، ہمارے درمیان پردہ بھی حائل ہوتا ہے، لیکن کچھ لوگوں نے میری اس طرف توجہ مبذول فرمائی ہے کہ آپ شادی شدہ نہیں ہیں تو لہذا آپ ان لڑکیوں کو تجوید نہیں پڑھائیں۔

جواب

شریعت اسلامیہ میں ایسی کوئی بھی شروط و قیودنہیں ملتی ہیں، اگر شرعی تقاضے کو مکمل ہو رہے ہیں، غیر ضروری گفتگو سے اجتناب کریں، باقی اس میں کوئی حرج نہیں ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی عورتیں آتی تھیں، باقی ایک چیز تقوی اور زہد ہے، اس میں آپ کو اختیار ہے، اس بنیاد پر اگر آپ نہیں پڑھاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آپ کو برکت دے گا ، باقی اس بنیاد پر تعلیم و تعلم کے سلسلے میں فتویٰ لگانا صحیح نہیں ہے، بس اس میں یہ ہے کہ مرد اور عورت دونوں کو شرعی تقاضوں کا علم ہونا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ