“مسلمانوں کی آزمائش میں ان کے ساتھ کھڑا ہونا شرعی فریضہ ہے۔ اور حکومت کا تقاضا ہے کہ ایسے مواقع پر وہ کلمات کہے جائیں جو زخموں کو بھرتے ہوں، آزمائش میں گھرے ہووں کی اصلاح و تنقید کا زمہ پھر کسی وقت کیلیے چھوڈ دیا جائے، پریشان حال شخص تنقید کا متحمل نہیں ہوتا۔

اصلاح کے درس تب سودمند ہوتے ہیں، جب غم کے بادل چھٹ جائیں۔”

شیخ عبداللہ العنقریِ حفظہ اللہ