حافظ قرآن کی فضیلت

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

“يَجِيءُ الْقُرْآنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ يَا رَبِّ حَلِّهِ فَيُلْبَسُ تَاجَ الْكَرَامَةِ ثُمَّ يَقُولُ يَا رَبِّ زِدْهُ فَيُلْبَسُ حُلَّةَ الْكَرَامَةِ ثُمَّ يَقُولُ يَا رَبِّ ارْضَ عَنْهُ فَيَرْضَى عَنْهُ فَيُقَالُ لَهُ اقْرَأْ وَارْقَ وَتُزَادُ بِكُلِّ آيَةٍ حَسَنَةً”.

’’قرآن قیامت کے دن پیش ہو گا اور عرض کرے گا: اے میرے رب! اسے خوبصورت لباس پہنا، تو اسے عزت وشرافت کا تاج پہنایا جائے گا۔ قرآن پھر عرض کرے گا: اے میرے رب! اسے اور دے، تو اسے عزت و شرف کا جوڑا پہنایا جائے گا۔ وہ پھر عرض کرے گا: اے میرے رب اس سے راضی وخوش ہو جا، تو وہ اس سے راضی وخوش ہو جائے گا اور صاحبِ قرآن کو کہا جائے گا: قرآن پڑھتا جا اور چڑھتا جا، تیرے لیے ہر آیت کے ساتھ ایک نیکی کا اضافہ کیا جاتا رہے گا‘‘۔

(سنن التر مذی: 2915)