زیادہ بولنا دل کی سختی کی علامت ہے

رسول اللہﷺنے فرمایا:

لَا تُكْثِرُوا الْكَلَامَ بِغَيْرِ ذِكْرِ اللَّهِ فَإِنَّ كَثْرَةَ الْكَلَامِ بِغَيْرِ ذِكْرِ اللَّهِ قَسْوَةٌ لِلْقَلْبِ وَإِنَّ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنْ اللَّهِ الْقَلْبُ الْقَاسِي.

“ذکر الٰہی کے سوا زیادہ باتیں کرنے سے پرہیز کرو اس لیے کہ ذکر الٰہی کے سوا کثرت کلام دل کو سخت بنا دیتا ہے اور لوگوں میں اللہ سے سب سے زیادہ دور سخت دل والا ہو گا”۔

(سنن الترمذی:2411وحسنہ الشیخ زبیر علی زئ رحمہ اللہ)