اسلام میں جنسی خوہش کی تکمیل کا طریقہ یہ ہے کہ ایک مرد اور ایک عورت آپس میں نکاح اور شادی کرتے ہیں۔ لہذا مرد کی مرد سے، یا عورت کی عورت سے شادی یا جنسی تسکین، یہ حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔

لیکن ٹرانس جینڈر کی آڑ میں یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں رہے گا۔ کوئی بھی دو ہم جنس پر ست خود کو مرد اور عورت باور کروا کر، کو بھی کرنا چاہیں، کرسکتے ہیں۔ حالانکہ فطرت اور شریعت دونوں اس کے خلاف ہیں۔

لوط علیہ السلام کی قوم پر عذاب کی ایک وجہ یہی ہم جنس پرستی تھی۔

(لجنۃ العلماء للا فتاء، فتوی نمبر: 182)