سردار عبدالستار ندیم ایک شخصیت ایک تعارف  (امیر جمعیت اہلحدیث ضلع قصور)
آپ بہت ہی مشفق, خوش مزاج,خوش طبع,مخلص و سادہ دل, عمدہ اخلاق,انسانیت کا درد رکھنے والے ,مہمان نواز,دین کے داعی, عظیم انسان تھے۔زندگی میں کوئی ناز و نخرے نا تھے بالکل سادہ طبیعت انسان تھے۔
دینی تعلیم ستیانہ بنگلہ جامعہ سلفیہ سے حاصل کی۔ ساتھ وکالت کرتے رہے اُس کے بعد مرکز ابن الخطاب الہ آباد میں 7سال تک فی سبیل اللہ پڑھاتے رہے۔ امیر صاحب ہر کسی کی مدد کرنے میں پیش پیش تھے غرباء, یتم,مساکین اور مدارس کے ساتھ خفیہ تعاون کرتے تھے۔مسلک کی کسی بھی تنظیم کے افراد فنڈ کے لیے آتے تو سردار صاحب بہت شوق سے فنڈنگ کیا کرتے تھے۔
آپ پیشہ کے اعتبار سے ایڈووکیٹ تھے۔ آپ نے دین کو دنیا پر فوقیت دی۔ سردار صاحب  مرکزی عالمی ضلع قصور کے امیر تھے۔ اللہ کی رضا کے حصول کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو بطریقِ احسن سر انجام دیتے رہے۔ اللہ کو راضی کرنے کے لیے بہت اعلٰی اور نیک کام کرگئے.چند سال قبل ایکسیڈنٹ میں ایک بازو نے کام کرناچھوڑ دیا۔ اب بھی شوگر ہیپاٹائٹس جیسے موذی مرض سے لڑ رہے تھے اتنی علالت کے باوجود دینی کاموں میں پیش پیش تھے۔
امیر صاحب پر جب کوئی آزمائش آتی تو کہا کرتے تھے شاید اللہ نے بہت بڑی پریشانی سے بچا لیا فقط اللہ کی رضا میں راضی چاہیے۔
ہمارے روحانی باپ کی حیثیت رکھتے تھے۔ شوگر بڑھنے کے باوجود پہاڑوں کی بلندیوں پربھی اپنا فرض ادا کرتے رہے۔ امیرصاحب کے پاس ہر مشکل و پریشانی کا حل موجود ہوتا تھا۔ ہر بات مزاق و مزاح میں سمجھا جاتے تھے۔ اُنہوں نے خود کو دین کی سر بلندی کے لیے وقف کر رکھا تھا۔ آپ ایک قیمتی سرمایہ تھے۔
پچھلے دنوں ہارٹ اٹیک ہوا اللہ نے اپنا فضل کیا اور ہارٹ اٹیک سے دو روز قبل خطاب تھا جبکہ شوگر لیول 400تک تھا اس کے باوجود سردار صاحب نے پُرجوش خطاب کیا۔ اتنی بیماریوں سے لڑتے رہے کبھی ہمت نہیں ہاری کہا کرتے تھے الحمدللہ میں ٹھیک ہوں مجھے کوئی بیماری نہیں ہے۔
حالیہ دنوں امیرِجمعیت اہلحدیث ضلع قصور کے منصب پر فائز تھے۔ انسانیت کا درد بانٹتے رہے اور مالکِ حقیقی کو راضی کرتے رہے۔خالق حقیقیِ کو راضی کرتے کرتے وہ ہم سے دور مالکِ حقیقی سے جا ملے۔
اپنے ارمان تو اس وقت ہی پورے ہوں گے
خلد میں جب کہ محمدﷺ کی رفاقت ہوگی
آبائی گاؤں:ٹھٹھی ہندواں, ڈاکخانہ ڈھئے, تحصیل چونیاں,ضلع قصور تھا۔ آپ 41سال کی عمر میں دورانِ علالت 4 ستمبر 2023 کو اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے اسی کے ساتھ عاجزی, انکساری, تواضع, حلم, ذھانت بہادری کا باب بند ہوگیا اور ہم عظیم مخلص انسان سے محروم ہوگئے۔
سردار صاحب کی وفات کی خبر سُن کر آنکھوں سے زاروقطار آنسوں جاری تھے آنکھیں تر ہوگئیں دل بند سا ہوگیا آہ سردار صاحب آپ ہم سے جدا ہوگئے۔ ہمارے روحانی باپ اِس دنیا فانی سے کوچ کر گئے جماعت ایک قیمتی سرمائے سے محروم ہوگئ۔ اُنکی وفات پر اپنے اور بیگانے روئے ہیں ۔آپکا جانا ہمارے لیے ایسا ہے جیسے جسم کا کوئی حصہ ہم سے جدا ہوگیا ہو۔
اللہ تعالیٰ سردار صاحب سے راضی ہوجائیں اُنکو بنا حساب جنت میں داخلہ مل جائے۔ اللہ لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائیں اور اللہ تعالیٰ امیر صاحب کی اولاد کو اُن کے لیے صدقہ جاریہ بنائیں۔آمین یا رب العٰلمین.
انا للہ وانا الیہ راجعون

شریکِ غم محمدشبیر کمبوہ قصوری