سوال (2199)

ایک آدمی نے ایک سال پہلے اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دی تھیں، پھر ہفتے کے بعد اس نے رجوع کر لیا ہے اور ہمبستری بھی کر لی۔ اس کے بعد سسرالیوں نے کہا کہ آپ کی طلاق واقع ہو چکی ہے، ہم نے فتوی لے لیا ہے، لہذا وہ اپنی بیٹی کو لے کر اپنے گھر چلے گئے تھے، پھر تقریبا ایک مہینے کے بعد انہوں نے اس آدمی سے مطالبہ کیا کہ جو طلاق آپ نے دی تھی وہ تحریرا ہمیں لکھ کر دے دیں۔ طلاق نامہ انہوں نے خود بھیجا پھر اس آدمی نے اس پر دوبارہ دستخط کر دیے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا یہ اس آدمی کی دوسری طلاق شمار ہوگی یا پہلی طلاق کی تصدیق شمار ہوگی اور آیا اس کا رجوع ہو چکا ہے یا پھر آگے تجدید نکاح کا معاملہ ہے۔

جواب

مذکورہ سوال میں دو باتیں ہیں:
1: اس آدمی کی یہ ایک ہی طلاق شمار ہو گی جو تحریری شکل میں سسرال والوں نے مانگی ہے، وہ پہلی طلاق کی تصدیق شمار کی جائے گی۔
2: اس آدمی کا رجوع ہو چکا ہے، لہذا تجدید نکاح کی ضرورت نہیں ہے ۔
ھذا ما عندی
واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث امتیاز احمد حفظہ اللہ

ہمارے شیخ نے مناسب بات کہی ہے کہ بعد میں طلاق کو لکھنا یہ پہلی مرتبہ طلاق کی تصدیق ہے، اس لیے کہ جو وہ رجوع کر چکا تھا، اس کا وہ رجوع معتبر ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ