سوال (2510)
جو عورت بد زبان ہو جب تک اس کو شوہر طلاق نہ دے اس وقت تک شوہر کی دعا قبول نہیں ہو گی؟ کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟
جواب
جی ہاں ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تین قسم کے لوگوں کی دعا اللہ تعالی قبول نہیں کرتے۔ ان میں ایک ایسا شخص بھی ہے۔
رجل کانت تحته امراة سيئة الخلق فلم یطلقها۔ [سلسلہ صحیحہ: 1805]
فضیلۃ العالم امان اللہ عاصم حفظہ اللہ
اس روایت کی بعض اسانید میں سقط وخطاء ہے اس سے صرف نظر کرتے ہوئے عرض ہے کہ علی الراجح یہ ابو موسیٰ اشعری رضی الله عنہ پر موقوف ہے اور حکما مرفوع ہے۔
امام شعبہ سے ان کے احفظ وأثبت واوثق تلامذہ اسے موقوفا ہی بیان کرتے ہیں
جیسے امام محمد بن جعفر غندر( تفسیر الطبری سندہ صحیح )،امام یحیی بن سعید القطان ( مصنف ابن أبي شيبة سنده صحيح ) عمرو بن مرزوق (مساوئ الأخلاق للخرائطي امام ابو حاتم الرازی نے اس کے بارے میں کہا:ثقة وكان من العباد ولم نجد من أصحاب شعبة ممن كتبنا عنه أحسن حديثاً منه (الجرح والتعديل لابن أبي حاتم ج6/ص264)
تو امام شعبہ کے أخص وأحفظ تلامذہ ان سے موقوفا بیان کرتے ہیں اور یہی محفوظ ہے اور مرفوعا یہ روایت غیر محفوظ اور شاذ ہے۔
امام أحمد بن حنبل نے کہا:
ﻟﻴﺲ ﻫﻮ ﻋﻨﺪﻧﺎ ﻣﺴﻨﺪا، ﻭﺣﺪﺛﻨﺎ ﻏﻨﺪﺭ ﻏﻴﺮ ﻣﺴﻨﺪ [مسائل حرب للكرماني: 3/ 1239]
امام أحمد بن حنبل کا مطلب ہے.
يعني ليس بمرفوع إلى النبي إنما هو موقوف على أبي موسى الأشعري من قوله رواه غندر بإسناده إلي أبي موسى
مزید دیکھیے أحاديث معلة ظاهرها الصحة ازمقبل بن هادى الوادعي:(293)
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ