جسمانی مشقت تحرک ریاضت اور ورزش کے طبی فوائد تو ہمیشہ سے تسلیم شدہ ہیں۔ ایک تحقیق سے انکشاف ہوا کہ روزانہ 6 سے 9 ہزار قدم چلنے سے درمیانی عمر کے افراد کو یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ان میں دل کا دورہ پڑنے کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

اس  تحقیق کو جانچنے کے لیے محققین نے 8 مختلف تحقیقات کو پرکھا، اس تحقیق کا حصہ بننے والے 18 سال سے زائد عمر کے حامل افراد کی تعداد 20 ہزار سے زائد تھی۔ ان کے چلنے کی پیمائش کے لئے آلے کی مدد لی گئی اور ان کا 6 سال تک مشاہدہ کیا گا۔ طویل مدت پر مشتمل ان اعداد و شمار کی بنیاد پر محققین نے نتائج مرتب کئے۔

یہ تحقیق سرکولیشن جریدے میں شائع ہوئی جس  میں یہ بات سامنےآئی ہے کہ چہل قدمی کرنے والے افراد کو طبی فائدہ ہوتا ہے اور  جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہوتی ہے  ایسے افراد میں دل کا دورہ پڑنے کے خدشات کم ہو جاتے۔

امراض قلب ایسی بیماری ہے جس کی نسبت عموما بڑی عمر کے افرد سے کی جاتی ہے اس لئے نوجوانی میں اس بیماری کی علامات جن میں ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور شوگر شامل ہیں۔ ان بیماریوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا۔ تاہم، اس تحقیق میں لوگوں کو زیادہ شدت یا تیز رفتار چلنے سے کوئی اضافی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ لہٰذا تیز چلنے اور دوڑنے کے مزید بہتر فوائد ہیں۔

محققین نے اس سے قبل بھی روزانہ 10 ہزار قدم چلنے کی تجویز دی تھی اور اس حوالے سے کی گئی تحقیق کے مطابق روزانہ 10 ہزار قدم چلنے والے افراد میں موٹاپے پر قابو پایا جاسکتا ہے اور ڈپریشن کی سطح میں بھی کمی آتی ہے۔

آپ ایک بار پیدل چلنے کو معمول بنالیں گے، تو چند ہی دنوں میں اپنے اندر ایسی شاندار تبدیلی محسوس کریں گے، جو آپ کو یہ عمل مسلسل جاری رکھنے کی ترغیب دے گی۔ اور پھر آپ صحت کے ضمن میں چند نہایت اہم فوائد سے ہم کنار ہوں گے۔