سوال (6080)
کیا صرف عورتوں کی گواہی نکاح کے لیے قابل قبول ہے؟ اگر ہے تو کس صورت میں قابل قبول ہے؟
جواب
ہماری معلومات کے مطابق نکاح میں عورتوں کی گواہی غیر معتبر ہے، نکاح منعقد نہیں ہوگا، بعض احناف دو عورتوں کے ساتھ ایک عورت کی گواہی کو قبول کر لیتے ہیں، یہ کل نہیں ہے، لیکن بعض کا فتویٰ ہے، راجح قول یہ ہے کہ عورتوں کی نکاح میں گواہی معتبر نہیں ہے، قابل غور بات یہ ہے کہ یہ نکاح کونسا ہے، کہاں ہے، جہاں عورتیں تو موجود ہیں، مرد موجود نہیں ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: شیخ محترم جزاک اللہ خیرا اس راجح قول کی دلیل کیا ہے؟ جبکہ حدیث میں تو عام الفاظ نہیں ہیں “دو عادل گواہ”
جواب: شاھدی عدل، کے الفاظ اور شھیدین من رجالکم کے الفاظ کافی نہیں کیا؟
جمھور کا یہی فیصلہ کیوں ہے آخر؟ امت کا عملی تواتر کیا ھے؟
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ




