سوال (4248)
علماء کرام اگر رشتہ داروں میں سے کوئی ایسا شخص فوت ہو جائے جو آدھا بریلوی اور آدھا شیعہ تھا اور عموما ان لوگوں میں شرک عام ہوتا ہے تو اگر رشتہ دار کہیں کہ اس کا جنازہ پڑھاؤ تو پڑھا دینا چاہیے یا کوئی معقول عذر پیش کر لیا جائے۔ ما کان لنبي والذين امنوا ان يستغفروا … راہنمائی فرمائیں۔
جواب
کفر و شرک پر فوت ہونے والے کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں ہے۔ اب اس شخص کا معاملہ واضح ہے تو اجتناب کریں اگر وہ تائب ہو چکا تھا تو پڑھ لیں اور اگر شک پر مبنی معاملہ ہے تو پھر بھی اجتناب کریں.
والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ