سوال (3979)

کیا صلاۃ التسبیح ثابت ہے؟

جواب

تسبیح نماز ثابت نہیں، امام عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ تسبیح نماز کے بارے میں کوئی حدیث ثابت نہیں.

ولَيْسَ فِي صَلاةِ التَّسابِيحِ حَدِيثٌ يَثْبُتُ، [الضعفاء الكبير، جلد: 1، صفحہ: 124]

علل کے امام علی بن مدینی رحمہ اللہ نے منکر قرار دیا ہے.

ذَكَرَهُ ابْنُ المَدِينِيِّ فِي «العِلَلِ» فَقالَ: هُوَ حَدِيثٌ مُنْكَرٌ،[اتحاف المهرة لابن حجر، جلد: 7، صفحہ : 484]

لہذا تسبیح نماز ثابت نہیں.
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ

علی الراجح ہمارے علم و تحقیق کے مطابق یہ نماز تسبیح ثابت نہیں ہے۔ یہی موقف کبار ائمہ علل اور کبار عرب مشایخ و محققین کا ہے، جیسے شیخ الاسلام ابن باز رحمه الله تعالیٰ
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ